بنگلورو میں ایگری یونی فیسٹ کا آغاز

بنگلورو/نئی دہلی، مارچ ۔وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے بدھ کو بنگلورو میں ایگری یونی فیسٹ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اگلے 25 سال کے امرت مہوتسو کو صحیح طریقے سے استعمال کیا جانا چاہئے اور نوجوان آبادی کی توانائی کا صحیح استعمال کیا جانا چاہئے۔ اگر ایسا ہوا تو سال 2047 تک ہم یقینی طور پر ملک کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے طور پر دیکھنے کے قابل ہو جائیں گے۔مسٹر تومر نے یہ بات بنگلور زرعی یونیورسٹی کے ذریعہ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے تعاون سے منعقدہ پانچ روزہ ثقافتی پروگرام ایگری یونی فیسٹ میں کہی۔ 60 زرعی یونیورسٹیوں، ڈیمڈ یونیورسٹیوں اور مرکزی یونیورسٹیوں کے 2500 سے زیادہ ہونہار طلباء نے شرکت کی، موسیقی، رقص، ادب، تھیٹر، فائن آرٹس کے پانچ شعبوں کے تحت 18 ایونٹس میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ آل انڈیا انٹر ایگریکلچرل یونیورسٹی یوتھ فیسٹیول کو آئی سی اے آر نے 1999-2000 کے دوران تصور پیش کیا تھا اور اسے شروع کیا گیا جس کا مقصد مختلف ہندوستانی ثقافتوں کو جوڑ کر ہندوستانی زراعت کو مربوط کرنا، زرعی یونیورسٹیوں کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سامنے لانا اور ہندوستان کے ثقافتی تنوع کو بڑھانا ہے۔ مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی زندگی کے ہر لمحے کا بھرپور استعمال کریں۔ طلبہ کے لیے مطالعہ ایک طرف ہے لیکن جب انسان مجموعی طور پر ترقی کرتا ہے تو وہ اپنے خاندان، معاشرے، ادارے، ریاست اور ملک کی ترقی میں زیادہ حصہ ڈال سکتا ہے۔ ملک کے ہر شہری کی سوچ اور وژن جامع ہونا چاہیے اور سب کو مل کر اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آج ہم جس دور میں ہیں اس میں ٹیکنالوجی کی بہت اہمیت ہے۔ زراعت میں ٹیکنالوجی کا استعمال بھی وقت کی ضرورت ہے۔ تمام شعبوں میں شفافیت لانے کے لیے ٹیکنالوجی کی اشد ضرورت ہے اور جو کام برسوں سے نہیں ہو رہے تھے وہ چند دنوں میں ہو سکتے ہیں۔ پردھان منتری کسان سمان ندھی اس کی ایک سیدھی مثال ہے، جس میں اب تک 2.40 لاکھ کروڑ روپے براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعے کروڑوں کسانوں کو بغیر ثالثوں کے ان کے بینک کھاتوں میں براہ راست دئیے گئے ہیں، جو یقیناً حیرت انگیز ہے۔مسٹر تومر نے کہا کہ ہندوستان میں مختلف زبانیں، مختلف رسم و رواج اور روایات ہیں، پھر بھی اٹک سے کٹک تک اور کشمیر سے کنیا کماری تک ہندوستانی ثقافت اور روایت کی روح ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف مقامات پر ایگری یونی فیسٹ جیسے ایونٹس کے ذریعے مختلف شعبوں میں چھپی ہوئی صلاحیتیں ابھرتی ہیں، پھر ملک کی ثقافتی یکجہتی کا تعارف ہوتا ہے۔ اور پھراتحاد میں بدل جاتا ہے اور جب اتحاد مضبوط ہوتا ہے تو ملک کی طاقت بڑھتی ہے اور طاقت کو بڑھاتے رہنے کی ضرورت ہے، تب ہی ہم ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

Related Articles