چین کا کل سے دوبارہ ہر طرح کے ویزوں کے اجرا کا فیصلہ
بیجنگ،مارچ۔یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ چین تین برس تک سخت کورونا پابندیوں کے بعد غیر ملکیوں کے لیے اپنی سرحدیں دوبارہ کھول رہا ہے۔ ہانگ کانگ، مکاؤ اور آسیان ممالک کے غیر ملکیوں کے لیے ویزا فری داخلہ بھی دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔چینی وزارت خارجہ نے منگل 14 مارچ کے روز ایک بیان میں کہا کہ وہ 15 مارچ بدھ کے دن سے غیر ملکیوں کو ہر قسم کے ویزے جاری کرنا دوبارہ شروع کر دے گی۔ سفری پابندیوں میں نرمی کا یہ اعلان چین کو بیرونی دنیا کے لیے دوبارہ کھولنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔بیجنگ حکومت نے گزشتہ دسمبر میں کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے اپنی ’صفر برداشت‘ کی پالیسی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا پھر اگلے ہی مہینے سے اپنی سرحدیں دوبارہ کھولنا شروع کر دی تھیں۔
غیر ملکیوں کے لیے چین کے نئے سفری قوانین کیا؟چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ کووڈ انیس کی وبا سے پہلے چین کے جن علاقوں میں ویزے کی ضرورت نہیں تھی، وہ پھر سے ویزا فری داخلے کی پالیسی پر واپس آجائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی ہانگ کانگ، مکاؤ اور آسیان گروپ میں شامل ممالک کے غیر ملکیوں کے لیے ویزا فری داخلہ بھی دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔اس اعلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیجنگ ہینان جزیرے کے کروز بحری جہازوں کی گزرگاہ اور شنگھائی کی بندرگاہوں جیسے مختلف مقامات سے بھی پابندیاں ہٹا رہا ہے۔اعلان کے مطابق 28 مارچ سن 2020 سے پہلے جاری کیے گئے ویزے، جن کی میعاد اگر اب بھی باقی ہو، ان کی بنیاد پر بھی چین میں داخلے کی دوبارہ اجازت ہو گی۔چین نے اپنی تازہ فہرست میں مزید ان 40 ممالک کو بھی شامل کیا ہے، جن کے لیے گروپ ٹورز کی بھی اجازت ہو گی۔ لیکن اس میں اب بھی جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اور امریکہ شامل نہیں ہیں۔
کووڈ انیس سے متعلق صفر برداشت کی پالیسی کا خاتمہ:ملک کے نئے وزیر اعظم لی کیانگ نے پیر کے روز کہا تھا کہ چین نے کووڈ انیس سے نمٹنے کے لیے جو حکمت عملی اپنائی تھی، اس سے ’ہموار منتقلی‘ تک پہنچنے میں دو ماہ سے بھی کم کا وقت لگا اور اس حوالے سے حکومتی پالیسی اور اقدامات بالکل درست تھے۔دنیا کے دیگر ممالک نے پہلے ہی اپنی سرحدیں دوبارہ کھولنا شروع کر دی تھیں، تاہم چین نے کورونا کی وبا سے متعلق اپنی سخت پالیسی جاری رکھی اور جب ملک کے کئی حصوں میں اس کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے، تب حکومت نے اپنی سخت پالیسی میں نرمی کا اعلان کیا تھا۔پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے کووڈ کے کیسز میں اچانک زبردست اضافہ بھی ہوا تھا۔ بیجنگ نے سفر کرنے والوں کے لیے قرنطینہ کی ضروریات کو ترک کر دیا تھا تاہم ویزا پر پابندیاں برقرار رکھی گئی تھیں، جو اب 15 مارچ سے ختم کی جا رہی ہیں۔پابندیوں میں نرمی کے بعد حکومت نے ’سیاحت‘ یا ’بیرون ملک رہنے والے دوستوں‘ سے ملاقاتوں کے لیے اپنے شہریوں کو پاسپورٹ جاری کرنا بھی دوبارہ شروع کر دیا ہے۔اقوام متحدہ کی ایک ذیلی تنظیم عالمی ادارہ سیاحت کے اعداد و شمار کے مطابق چین میں سن 2019 میں کورونا کی وبا سے پہلے تک 65.7 ملین بین الاقوامی سیاح جاتیتھے۔ تاہم اس کے بعد اگلے ہی سال یہ تعداد 8 ملین تک گر گئی تھی۔