تیونس کے صدر کا شام کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان

تونس ،مارچ۔تیونس کے صدر قیس سعید نے کہا ہے کہ وہ شام کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تیونس اور شام کے تعلقات تقریبا ایک دہائی پہلے دمشق کی جانب سے سیاسی مخالفین پر جبر کی مخالفت میں منقطع ہوگئے تھے۔جمعہ کی شب صدارتی دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو کے مطابق، تیونس کے وزیر خارجہ نبیل عمار کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران صدر نے کہا کہ دمشق میں تیونس کے سفیر اور تیونس میں شام کے سفیر کی عدم موجودگی کو کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام میں حکومت کا سوال صرف شامیوں سے تعلق رکھتا ہے، دوسروں کے معاملات میں مداخلت کو مسترد کرتے ہیں۔ اس سے قبل فروری میں صدر سعید نے شام میں تیونس کی سفارتی نمائندگی کو تقویت دینے کے ارادے کا ذکر کیا تھا۔واضح رہے کہ تیونس نے 2012 میں ملک کی خانہ جنگی کے آغاز میں صدر بشار الاسد کے مخالفین پر خونی جبر کی وجہ سے شام کے سفیر کو ملک بدر کر دیا تھا۔یہ سفارتی تعطل سابق صدر منصف مرزوکی کے دور حکومت میں پیش آیا جبکہ اس وقت اپوزیشن کی طرف سے اس اقدام پر سخت تنقید کی گئی تھی۔2015 میں، تیونس نے تعلقات کی بحالی کی طرف ایک قدم اٹھایا تھا جب شام میں تیونس کے قونصلیٹ کے لیے قونصلر نامزد کیا گیا۔

Related Articles