خواتین کو بااختیار بنانے سے معاشرے میں انقلابی تبدیلی: مودی
نئی دہلی، مارچ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کے نتائج سامنے آ رہے ہیں اور ملک کی سماجی زندگی میں انقلابی تبدیلی محسوس کی جا رہی ہے۔مسٹر مودی نے جمعہ کو خواتین کو اقتصادی طورپربااختیار بنانے کے موضوع پر پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2023-24 کا مرکزی بجٹ خواتین کی زیر قیادت ترقی کی کوششوں کو ایک نئی تحریک دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے اس سال کے بجٹ کو 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ایک اچھی شروعات کے طور پر دیکھا۔ ملک کے شہری بھی انہی اہداف سے جوڑ کر اگلے 25 برسوں کو دیکھ رہے ہیں۔مرکزی بجٹ 2023 میں اعلان کردہ اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے بجٹ ویبینار کی سیریز کا یہ 11 واں ایڈیشن ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ نو برسوں میں ملک خواتین کی قیادت میں ترقی کے حوالے سے آگے بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ان کوششوں کو عالمی سطح پر لے گیا ہے کیونکہ یہ ہندوستان کی صدارت میں جی-20 اجلاس میں نمایاں طور پر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کا بجٹ خواتین کی زیرقیادت ترقی کی ان کوششوں کو ایک نئی تحریک دے گا۔وزیر اعظم نے ماتر شکتی کی عکاسی کے طور پر خواتین کی طاقت کا پختہ عزم، قوت ارادی، تخیلات، اہداف کے لئے کام کرنے کی صلاحیت اور بے پناہ محنت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خصوصیات اس صدی میں ہندوستان کی رفتار اور پیمانے کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آج خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کے نتائج نظر آرہے ہیں اور ہم ملک کی سماجی زندگی میں انقلابی تبدیلی دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مردوں کے مقابلے خواتین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اورگزشتہ 9-10 برسوں میں ہائی اسکول اور اس سے آگے پڑھنے والی لڑکیوں کی تعداد تین گنا بڑھ گئی ہے۔ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی میں آج لڑکیوں کا داخلہ 43 فیصد ہے جو کہ امریکہ، برطانیہ اور جرمنی جیسے ممالک سے زیادہ ہے۔ طب، کھیل، کاروبار یا سیاست جیسے شعبوں میں خواتین کی شرکت نہ صرف بڑھی ہے بلکہ وہ آگے بڑھ کر قیادت کررہی ہیں۔وزیر اعظم نے اس حقیقت پر بھی گفتگو کی کہ مدرا لون سے فائدہ اٹھانے والوں میں 70 فیصدخواتین ہیں۔ اسی طرح خواتین سوا ندھی کے تحت سود سے مبرّا قرضوں کو فروغ دینے کی اسکیموں اور مویشی پروری ، ماہی پروری، گاؤں کی صنعتوں، ایف پی اوز اور کھیلوں کو فروغ دینے والی اسکیموں سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کس طرح ملک کی نصف آبادی کی مدد سے ملک کو آگے لے جا سکتے ہیں اور کس طرح خواتین کی صلاحیت میں اضافہ کر سکتے ہیں، اس کی عکاسی اس بجٹ میں نظر آتی ہے۔’’ انہوں نے مہیلا سمان سیونگ سرٹیفکیٹ اسکیم کا ذکر کیا جہاں خواتین کو 7.5 فیصد سود ملنا ہے۔ مسٹر مودی نے کہا ‘‘پی ایم آواس یوجنا کے تحت 80 ہزار کروڑ روپے کا مختص کیاجانا بھی خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں ایک قدم ہے کیونکہ 3 کروڑ گھروں میں سے زیادہ تر خواتین کے نام پر ہیں۔ وزیر اعظم نے ایسے منظر نامے میں پی ایم آواس کو بااختیار بنانے کے پہلو پر زور دیا جہاں روایتی طور پر خواتین کے نام پر کوئی جائیداد نہیں تھی۔ انہوں نے کہا، ’’پی ایم آواس نے خواتین کو گھر کے معاشی فیصلوں میں ایک نئی آواز دی ہے۔وزیر اعظم نے ایس ایچ جی کے درمیان نئے یونیکارن پیدا کرنے کے لیے خود امدادی گروپوں کوتعاون دینے کے اعلان کے بارے میں بتایا۔ وزیر اعظم نے بدلتے ہوئے منظرناموں کے ساتھ خواتین کو بااختیار بنانے کے ملک کے وژن کی مضبوطی کو واضح کیا۔ آج 5 میں سے 1 غیر زراعتی کاروبار ایک عورت چلا رہی ہے۔ پچھلے 9 برسوں کے دوران 7 کروڑ سے زیادہ خواتین خود امدادی گروپس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ان کی قدرو قیمت کو ان کی پونجی کی ضرورت سے سمجھا جاسکتا ہے کیونکہ ان سیلف ہیلپ گروپس نے 6.25 لاکھ کروڑ کے قرضے حاصل کئے ہیں۔