شری ہرمندر صاحب مقدس مقام امن، ہم آہنگی کا احساس پیدا کرتا ہے: دروپدی مرمو

امرتسر، مارچ ۔صدر محترمہ دروپدی مرمو نے جمعرات کو سچکھنڈ شری ہرمندر صاحب میں متھا ٹیکا اور ‘کڑاہ پرسادپیش کیا اور گربانی کیرتن سنا۔ مسز مرمو کو سچکھنڈ شری ہرمندر صاحب میں متھا ٹیکنے کے موقع پر پتاسا پرساد اور پھولوں کے ہار پہناکر نوازا گیا۔ وہ لنگر چکھنے کے لیے سری گرو رام داس جی کے پاس بھی گئی جہاں انھوں نے پنگت میں بیٹھ کر پرساد لیا۔ سچکھنڈ شری ہرمندر صاحب کے اپنے تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے صدر نے سفری کتابچہ میں لکھا، میں اس مقدس مقام پر آکر بہت خوش ہوں۔ خوبصورت فن تعمیر اور روحانی سکون کے ساتھ، یہ مقدس جگہ امن اور ہم آہنگی کے احساس کو پیدا کرتی ہے۔ میں نے یہاں ملک کے امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے پرارتھنا کی ہے۔ خاص طور پر لنگر کے دوران خدمت اور عقیدت کے جذبے کے ساتھ سیواکرمیوں کو انتھک محنت کرتے ہوئے دیکھ کر خوشی ہوئی۔ سکھ گرووں کی تعلیمات ہمیں بھائی چارے اور اتحاد پر عمل کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔ شرومنی سمیتی کے عہدیداروں اور انفارمیشن افسران نے محترمہ دروپدی مرمو کو اس مقدس مقام کی تاریخ، رسوم و رواج اور سکھ روایات کے بارے میں آگاہ کیا۔ شرومنی سمیتی کی طرف سے سری دربار صاحب کے انفارمیشن سنٹر میں انہیں خصوصی طور پر اعزاز بھی دیا گیا۔ سچکھنڈ شری ہریمندر صاحب میں صدر جمہوریہ کو گلہائے عقیدت پیش کرنے کے موقع پر شرومنی کمیٹی کے صدر ایڈوکیٹ ہرجیندر سنگھ دھامی دیگر اراکین اور افسران کے ساتھ موجود تھے۔ اس دوران شرومنی کمیٹی کے صدر دھامی نے شری دربار صاحب کے انفارمیشن سنٹر میں محترمہ دروپدی مرمو کو اعزاز دینے کے موقع پر بندی سکھ قیدیوں کی رہائی اور ہریانہ کمیٹی ایکٹ کی منسوخی سے متعلق دو مطالبات نامہ بھی سونپے۔ مطالبہ نامہ میں کہا گیا ہے کہ طویل سزا کاٹنے کے باوجود سکھ قیدیوں کو رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔ یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ صدر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور حکومت کو بندی سکھ قیدیوں کی رہائی کے احکامات جاری کریں۔ اس ڈیمانڈ لیٹر میں گرودیپ سنگھ کھیڑا، بھائی بلونت سنگھ راجوانہ، پروفیسر دیویندرپال سنگھ بھلر اور جگتار سنگھ ہوارا سمیت نو سکھ قیدیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ دوسرے مطالبہ خط میں ہریانہ سکھ گوردوارہ مینجمنٹ ایکٹ 2014 کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہریانہ حکومت نے اس ایکٹ کو غیر آئینی طریقے سے نافذ کیا ہے۔ ہریانہ کمیٹی ایکٹ نافذ کرتے ہوئے سکھ گوردوارہ ایکٹ 1925 کی دفعات کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ ہریانہ کے تاریخی گوردواروں کا انتظام 1925 کے ایکٹ کے تحت شرومنی سمیتی کے پاس ہے اور موجودہ گردوارہ صاحب اسی کے تحت مطلع ہیں۔ صدر سے مطالبہ کیا گیا کہ اس غیر آئینی ہریانہ کمیٹی ایکٹ کو منسوخ کرنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے۔ اس موقع پر پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان، مرکزی وزیر مملکت شری سوم پرکاش، ایس جی پی سی کے جونیئر نائب صدر اوتار سنگھ ریا، جنرل سکریٹری بھائی گرچرن سنگھ گریوال بھی موجود تھے۔

Related Articles