میں 8 سال کی تھی جب مجھے میرے باپ نے بدسلوکی کا نشانہ بنانا شروع کیا
بالی ووڈ اداکارہ خوشبو سندر نے تلخ واقعہ سنا دیا
ممبئی ،مارچ۔اداکاری کی دنیا سے سیاست میں قدم رکھنے والی خوشبو سندر نے اپنے بچپن کی تلخ یادوں سے پہلی مرتبہ پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہیں اپنے ہی باپ نے محض 8 سال کی عمر میں بدسلوکی کانشانہ بنایا۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق خوشبو سندر نیشنل کمیشن فار ویمن کی رکن بھی ہیں، انہوں نے ایک پورٹل کو انٹرویو میں اپنے بچپن کی تلخ یادیوں سے پردہ اٹھایا ، کہتی ہیں، مشکل وقت جسے میں بھولی نہیں ہوئیں نہ ہی معاف کیا ہے ، اسے میں پیچھے چھوڑ آئی ہوں، وہ وقت اپنے والدکی جانب سے بدسلوکی کا نشانہ بننا تھا۔جب کسی بچے کو بدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتاہے تو اس کے نشانات تاعمر رہتے ہیں ، بہت سے لوگ اس سے باہر ہی نہیں آ پاتے ، میری والدی کی شادی بہت ہی خراب تھی ، ایک شخص جو یہ سمجھتاتھا کہ بیوی بچوں پر تشدد ، اپنی واحد بیٹی سے بدسلوکی اس کا پیدائشی حق ہے ،وہ سمجھتاتھا کہ مرد ہونے کے ناطے یہ اس کا حق ہے ، جب میرے ساتھ بدسلوکی کا آغاز ہوا تو میں محض آٹھ سال کی تھی ، لیکن جب میں پندرہ سال کی ہوئی تو مجھ میں اس کے خلاف بولنے کی ہمت آئی ، میں نے سمجھا کہ بس اب بہت ہو گیا، اس کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے ،میں سولہ برس کی تھی جب وہ ہمیں چھوڑ کر چلا گیا ،ہمیں یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ ہم اگلے وقت کا کھانا کہاں سے کھائیں گے۔