‘ہندوستان کے منصوبہ بند شہر ہی ہندوستان کی تقدیر کا تعین کریں گے’: مودی
نئی دہلی، مارچ ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کو آزادی کے امرت کال میں ترقی یافتہ ملک بنانے کے ہدف کی سمت میں شہری منصوبہ بندی اور شہری ترقی کے تعاون کو بہت اہم قرار دیا اور کہا کہ ‘منصوبہ بند شہر ہی ہندوستان کی تقدیرکا تعین کریں گے۔شہری منصوبہ بندی میں مسٹر مودی نے بچوں کے کھیلنے کودنے اور شہری لوگوں کی خود کی ترقی کے موقع پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان میں شہری ترقی کے دو بڑے پہلو ہیں – ‘نئے شہروں کی ترقی اور پرانے شہروں میں پرانے نظام کو جدید بنانا’۔ وہ پوسٹ بجٹ ویبینار سیریز کی آج کی کڑی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس کا انعقاد شہری امور کی وزارت کے زیر اہتمام کیا گیا تھا۔ مودی نے کہا، ‘امرت کال میں صرف منصوبہ بند شہر ہی ہندوستان کی تقدیر کا تعین کریں گے۔’اس بار کے بجٹ میں شہری منصوبہ بندی کے معیارات کو فروغ دینے کے لیے 15000 کروڑ روپے کا التزام کیا گیا ہے۔ اس سے اس علاقے کو رفتار ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ‘مناسب شہری منصوبہ بندی اور گورننس بہت اہم ہے’۔ وزیراعظم نے کہا کہ منصوبہ بند منصوبوں پر عمل درآمد میں کمی یا ناکامی ہمارے ترقیاتی سفر میں ایک بڑا مسئلہ بن سکتی ہے۔وزیراعظم نے اس شعبے میں کارپوریٹ دنیا اور اسٹارٹ اپس کے لیے کام کرنے کے ‘بے پناہ مواقع’ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا،‘‘اب 21ویں صدی میں، جس طرح سے ہندوستان تیز رفتاری سے ترقی کر رہا ہے، آنے والے وقت میں بہت سے نئے شہر ہندوستان کی لازمیت ہونے والے۔مسٹرمودی نے کہا کہ آزادی کے بعد 75 برسوں میں ہم نے 75 نئے شہر تیار کیے ہوتے تو آج ہندوستان کی تصویر مختلف ہوتی، لیکن بدقسمتی سے اس عرصے میں صرف چند ہی ایسے شہر تیار ہوئے ہیں۔ مسٹر مودی نے کہا کہ ان کی حکومت کا ہر بجٹ اب اس پر توجہ دے رہا ہے، اس بجٹ میں شہری کاری کی بہتری کی طرف اہم قدم اٹھائے گئے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ حکومت شہری منصوبہ بندی اور ترقی کے تین اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، جس میں ریاستوں میں شہری منصوبہ بندی کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانا، نجی شعبے میں دستیاب مہارت کاشہری منصوبہ بندی میں صحیح استعمال اور اس طرح کے سینٹر آف ایکسیلنس کی ترقی جوشہری منصوبہ بندی کو ایک نئی سطح پر لے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے شہروں کی منصوبہ بندی میں بچوں کو کھیلنے، کودنے اور سائیکل چلانے کی مناسب سہولیات کے ساتھ ساتھ شہر کے باشندوں کے لیے خودکی ترقی کےمناسب مواقع کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا۔انہوں نے کہا، ‘جب منصوبہ بندی بہتر ہو گی تو ہمارے شہر موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے قابل ہوں گے اور ان کے پانی کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔’ویبنار کے افتتاح میں وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ آج ہندوستان سرکلر اکانومی (ری سائیکلنگ پر مبنی معیشت) کو شہری ترقی کی ایک بڑی بنیاد بنا رہا ہے۔ شہری فضلہ کی ری سائیکلنگ اور معاشی استعمال کے حوالے سے اپنی حکومت کی کوششوں اور حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 2014 میں صرف 14-15 فیصد شہری کچرے کو ری سائیکل کیا جاتا تھا جو آج 75 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ پہلے ہی سوچ لیا گیا ہوتا تو آج شہروں سے باہر سڑکوں پر کچرے کے پہاڑ نظر نہ آتے۔انہوں نے کہا کہ پھر بھی اب کچرے کے پہاڑ کو صاف کرنے اور اس کا معاشی استعمال کرنے کا کام جاری ہےانہوں نے شہری کچرے میں بیٹری، الیکٹریکل آئٹمز اور دیگر صنعتی فضلہ سے لے کر کمپوسٹ کھاد بنانے کے لائق کچرا ہونے کی بات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پروسیسنگ سے صنعتوں کے لیے روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس شعبے میں بہت سے اسٹارٹ اپ اچھا کام کر رہے ہیں، انہیں سپورٹ کیا جانا چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پینے کے پانی اور سیوریج کے حوالے سے اب آگے کی منصوبہ بندی کرنی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بعض شہروں میں استعمال شدہ پانی کو صاف کرکے اب صنعتی استعمال کے لیے بھیجا جارہا ہے۔