یوکرین 2014 میں بغاوت کا گواہ بنا- مسک
واشنگٹن، فروری ۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) ایلون مسک نے کہا کہ یوکرین نے دراصل 2014 میں کیف میں حکومت کی تبدیلی کے بعد بغاوت دیکھی تھی۔مسٹر مسک نے ٹوئٹ کیا کہ وہ انتخابات یقینآ پھینکے تھے، لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ واقعی تختہ پلٹ ہوا تھا۔2013 میں یورپی یونین کے ساتھ انضمام کی پالیسی کو روکنے کے حکام کے فیصلے نے یوکرین میں مظاہروں کو جنم دیا، جس کے نتیجے میں ایک بغاوت ہوئی جس نے اس وقت کے صدر وکٹر یانوکووچ کو معزول کر دیا اور انہیں روس فرار ہونے پر مجبور ہونا پڑا۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان تصادموں میں سو سے زائد افراد مارے گئے۔اپریل 2014 میں یوکرین حکام نے بغاوت کے بعد اقتدار میں آنے والی نئی مرکزی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرنے والے ڈونیتسک اور لوہانسک کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا۔