اسرائیل کا متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ معاہدہ

واشنگٹن ، اسرائیل نے سفارتی تعلقات معمول پر لانے کے لئے وائٹ ہاؤس میں متحدہ عرب امارات (متحدہ عرب امارات) اور بحرین کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔
اس معاہدے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو ، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید النہیان اور بحرین کے وزیر خارجہ عبداللطیف بن راشد الزیان موجود تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو وائٹ ہاؤس میں تقریب کی میزبانی کی جہاں گزشتہ ایک ماہ کے کم عرصے کے دوران متحدہ عرب امارات اور بحرین دونوں نے ہی اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔
متحدہ عرب امرات اور بحرین اسرائیل کو تسلیم کرنے والے بالترتیب تیسرے اور چوتھے عرب ملک بن گئے ہیں جہاں اس سے قبل 1979 میں مصر اور 1994 میں اردن نے اسرائیل سے تعلقات بحال کر لئے تھے۔
تقریب سے قبل نیتن یاہو سے اوول آفس میں ملاقات کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ بہت جلد مزید پانچ سے چھ ملک ہمارے ساتھ مل جائیں گے تاہم انہوں نے ان ملکوں کے نام واضح نہیں کئے۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین کا کبھی بھی اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​نہیں ہوا ہے اور دونوں عرب ممالک کے برسوں سے اسرائیل کے ساتھ غیر سرکاری تعلقات استوار رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل ، متحدہ عرب امارات اور بحرین شراکت ، خوشحالی اور امن کے ساتھ مستقبل میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔

 

Related Articles