میونخ:سعودی وزیرخارجہ کا روس سے تعلقات اورایران سے جوہری معاہدے پرتبادلہ خیال
میونخ،فروری۔ سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں ایک پینل میں کہا کہ روس کے ساتھ سعودی عرب کے اچھے تعلقات برقراررکھنا سب کے لیے فائدہ مند ہے اور مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے چاہییں۔انھوں نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) یوکرین پرروس کے حملے کے بعد پیداشدہ بحران کومذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی حامی ہے اور اس ضمن میں وہ متحد ہے۔انھوں نے بتایا کہ ’’سعودی عرب اس مسئلہ کاحل تلاش کرنے کے لیے کیف اور ماسکو کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے لیکن ان دونوں ملکوں کے مابین معاملات بہت پیچیدہ ہیں‘‘۔واشنگٹن کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے شہزادہ فیصل نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب قومی مفاد کی بنیاد پربعض امورپرامریکا کے ساتھ اختلاف رکھتا ہے۔تاہم انھوں نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں سلامتی اوراستحکام کے لیے واشنگٹن سے مل کر کام کر رہا ہے۔ ایران سے جوہری معاہدے کے حوالے سے سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ خلیجی ریاستیں اس ضمن میں بات کریں۔العربیہ کے مطابق انھوں نے مزید کہاکہ’’ہم جوہری معاہدے کی طرف واپس جانا چاہتے ہیں، لیکن ایک جامع نقطہ نظر اورخلیجی شراکت کے ساتھ۔ان کا کہنا تھا کہ ’’حریف ملک کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کا حصول ہرکسی کو اپنے آپشنز تلاش کرنے پر مجبور کرتا ہے‘‘۔شہزادہ فیصل نے مزید کہا کہ سعودی عرب مشرق اوسط کوجوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی حمایت کرتا ہے۔سعودی وزیرخارجہ نے جمعہ کے روز میونخ میں اپنی جرمن ہم منصب انالینا بیئربوک اور فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ سے ملاقات کی تھی۔ بیئربوک کے ساتھ شہزادہ فیصل نے گفتگو میں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعلقات کومضبوط بنانے اورعلاقائی ترقی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔