نیٹو وزرائے دفاع کا اجلاس، زلزلے پر ترک عوام کیساتھ اظہار ہمدردی
برسلز،فروری ۔نیٹو وزرائے دفاع کا دو روزہ اجلاس گذشتہ روز برسلز میں شروع ہوگیا۔ نیٹو ہیڈ کوارٹرز برسلز میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں نیٹو کے تمام ممبر ممالک کے وزرائے دفاع شریک ہو رہے ہیں۔ جبکہ اس اجلاس میں وہ ممالک بھی شریک ہیں جنہوں نے نیٹو کی رکنیت کیلئے درخواستیں جمع کروا رکھی ہیں۔ اجلاس کے آغاز سے قبل ڈور سٹیپ پر گفتگو کرتے ہوئے نیٹو سیکٹری جنرل یین سٹولٹنبرگ نے ترکیہ اور علاقے کے دیگر ممالک میں آنے والے زلزلے پر ترک عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپین یونین اپنے ممبر کے ساتھ کھڑا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ دنیا کیسے یقین کرلے کہ نیٹو روس کے خلاف جنگ کیلئے تیارہے؟ انہوں نے کہاکہ ہم جنگ میں فریق نہیں ہیں لیکن نیٹو یوکرین کے خلاف جارحیت میں اس کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم اسے وہ اسلحہ فراہم کرنے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں جس کا اس سے وعدہ کیا گیا ہے۔ مسئلہ صرف ٹینکوں، بکتر بند گاڑیوں اور جہازوں کی فراہمی کا نہیں بلکہ اس کیلئے گولہ بارود، فیول اور سپئیر پارٹس بھی چاہئیں تاکہ مزاحمت جاری رکھی جا سکے۔ سیکٹری جنرل نیٹو نے مزید کہاکہ یوکرین کے خلاف جارحیت تو 2014 سے جاری ہے۔ لیکن آج یوکرین کا دفاع 2023 میں اس وقت سے بہت بہتر ہے۔ واضح رہے کہ پیر کے روز نیٹو ہیڈکوارٹرز میں پری منسٹیریل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے نیٹو سیکٹری جنرل یین سٹولٹنبرگ نے کہا تھا کہ یوکرین کی جنگ میں بہت زیادہ گولہ بارود استعمال ہو رہا ہے اور یہ جنگ اتحادیوں کے ذخیرے کو ختم کر رہی ہے۔ یوکرین کے گولہ بارود کے اخراجات کی موجودہ شرح ہماری پیداوار کی شرح سے کئی گنا زیادہ ہے، جس سے ہماری دفاعی صنعتیں دباؤ میں ہیں۔