اسکاٹ لینڈ کی وزیر اعظم نکولا سٹرجن کا استعفیٰ
ایڈنبرگ ، فروری ۔ اسکاٹ لینڈ کی وزیر اعظم نکولا سٹرجن نے اپنے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اسکاٹش نیشنل پارٹی کے جانشین کے انتخاب کے لیے انتخابات کرائے جائیں گے۔ اگرچہ انہوں نے ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل اپنے استعفیٰ کے امکان کو مسترد کر دیا تھا لیکن سٹرجن نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میں اپنے دل و دماغ سے سمجھتی ہوں کہ اب مستعفی ہونے کا وقت ہے۔آٹھ سال اقتدار میں رہنے کے بعد 52 سالہ سٹرجن نے وزیر اعظم اور پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت سکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنما کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ انہیں آزادی اور خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے اپنی حکمت عملیوں پر بڑھتے ہوئے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس وقت تک وزیراعظم رہیں گی جب تک اسکاٹش نیشنل پارٹی اپنے جانشین کا انتخاب نہیں کرتی۔سٹرجن 2014 میں سکاٹ لینڈ کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون بن گئی تھیں۔ انہوں سکاٹ لینڈ کی آزادی کے لیے آگے بڑھنے کا عزم کیا ہے۔ جنوری میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے اچانک استعفیٰ دینے کے بعد سٹرجن نے کہا کہ وہ ابھی بھی توانائی سے بھری ہوئی ہیں اور محسوس نہیں کرتیں کہ انہیں رخصت ہو نا چاہیے۔