جنوبی افریقی ریپ اسٹار’آکا‘ کو قتل کر دیا گیا

ڈربن،فروری۔پینتیس سالہ اسٹار ریپر کی ہلاکت پر جنوبی افریقہ میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ آکا نے اس سال کے آغاز پر ’پراڈا‘ کے نام سے اپنی ایک البم بھی جاری کی تھی۔جنوبی افریقہ کے ریپ اسٹار آکا کو جمعہ کے روز ساحلی شہر ڈربن میں ایک مشہور نائٹ کلب کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس پینتیس سالہ ریپیر کا اصل نام کیرنن فوربس تھا تاہم وہ آکا کے نام سے مشہور تھے۔ پولیس کے مطابق انہیں جمعہ دس فروری کی رات اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ ایک شخص کے ہمراہ ایک ریستوراں سے نکلنے کے بعد اپنی کار کی طرف بڑھ رہے تھے۔پولیس نے ایک بیان میں کہا، مبینہ طور پر دو مسلح مشتبہ افراد سڑک کے پار سے ان کے پاس آئے تھے اور پھر ان مشتبہ افراد نے آکا اور ان کے ساتھی کو قریب سے گولی مار دی۔‘‘ آکا کے والدین ٹونی اور لِن فوربس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں لکھا، ہمارے بیٹے کو (اس کی زندگی میں) پیار کیا گیا تھا، اور اس نے بدلے میں پیار ہی دیا تھا۔‘‘پولیس نے ابھی تک فائرنگ کے محرکات کا تعین نہیں کیا تاہم اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔
آکا کی موت کے بعد خراج تحسین اور غصہ:آکا کو امریکہ میں بلیک انٹرٹینمنٹ ٹیلی ویڑن (BET) ایوارڈ کے لیے کئی بار نامزد کیا گیا تھا اور وہ ایک بار ایم ٹی وی یورپ میوزک ایوارڈ کے لیے بھی نامزد کیے گئے تھے۔وہ لیمنز (لیمونیڈ)‘ اور فیلا ان ویرساچے‘ جیسی کامیاب فلموں کے لیے بھی جانے جاتے تھے اور اس سال کے شروع میں انہوں نے اپنی البم پراڈا‘ ریلیز کی تھی۔جنوبی افریقہ کے فن و ثقافت کے محکمے نے آکا کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور انہیں ایک ایسے فنکار کے طور پر یاد کیا جس نے وہ جہاں بھی گیا، جنوبی افریقہ کا پرچم بلند کیا۔‘‘جنوبی افریقہ میں مرکزی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک الائنس نے کہا ہے کہ آکا کے قتل کے نقصان کو بہت سے لوگوں نے محسوس کیا ہے جو اس کی موسیقی سے متاثر تھے۔‘‘ایک اور اپوزیشن جماعت اکنامک فریڈم فائٹرز نے کہا، جنوبی افریقہ میں جرائم قابو سے باہر ہیں اور شہریوں کا قتل معمول بن گیا ہے۔‘‘جنوبی افریقہ میں فائرنگ کے واقعات عام ہیں، جہاں دنیا میں قتل کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ بہت سے لوگوں کے پاس ذاتی تحفظ کے لیے لائسنس یافتہ آتشیں اسلحہ بھی موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ملک مہلک غیر قانونی اسلحہ بھی عام ہے۔

Related Articles