جیکی چن کی فلموں کا اختتام مزاحیہ غلطیوں پر کیوں ہوتا ہے؟
ممبئی،فروری۔جیکی چن کو لگ بھگ دنیا بھر میں فلمیں دیکھنے والے افراد جانتے اور ان کے مداح ہیں۔جیکی چن کی لگ بھگ ہر فلم کا اختتام شوٹنگ کے دوران ہونے والی مزاحیہ غلطیوں اور حادثات پر مبنی بلوپر ریل (Reel Blooper ) پر ہوتا ہے۔فلم کے اینڈ کریڈٹس کے دوران دکھایا جاتا ہے کہ شوٹنگ کے دوران جیکی چن نے اسٹنٹس کرتے ہوئے کیا غلطیاں کیں اور دیگر مزاحیہ لمحات بھی اس بلوپر ریل کا حصہ ہوتے ہیں۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ جیکی چن نے اس روایت کو کیسے اور کیوں اپنایا؟1980 کی دہائی سے جیکی چن کی فلموں میں اس طرح کے مزاحیہ سین اختتام میں دکھائے جا رہے ہیں۔1982 کی فلم ڈریگن لارڈ جیکی چن کی پہلی فلم تھی جس میں ناکام اسٹنٹس اور دیگر غلطیوں کو فلم کے اختتام پر دکھایا گیا جس کے بعد ایشیائی سپر اسٹار کی ہر فلم کا اختتام اس طرح ہونا روایت بن گیا۔اس بارے میں کہا جاتا ہے کہ فلم کے ایک اسٹنٹ کی شوٹنگ کے دوران جیکی چن نے غلطی سے اپنا سر لوہے کی سلاخ پر دے مارا تھا۔اس وقت جب اداکار تکلیف کے باعث نیچے گر گئے تھے تو کیمرا مین نے فوٹیج کو ریکارڈ کرلیا اور پھر اسے فلم کے آخر میں بلوپر ریل کی شکل میں چلا دیا گیا، جو اتنی مقبول ہوئی کہ اس کے بعد اداکار کی دیگر فلموں میں بھی ایسا کیا جانے لگا۔جیکی چن نے اس روایت کو کیوں اپنایا، اس کی وضاحت انہوں نے اپنی سوانح حیات Never Grow Upمیں کی۔انہوں نے بتایا کہ ان کی تمام فلمیں ایک مخصوص فارمولے پر مبنی ہوتی ہیں۔جیکی چن کے مطابق ان کی تمام فلموں میں ایسے مخصوص عناصر ہونا ضروری ہوتے ہیں جن کو دیکھ کر ناظرین کو احساس ہو کہ وہ جیکی چن کی فلمیں دیکھ رہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ جیکی چن اپنے اسٹنٹس خود کرتے ہیں اور دل دہلا دینے والے پرتشدد مناظر سے گریز کرتے ہیں۔اسی طرح بلوپر ریلز کی وجہ سے بھی جیکی چن کی فلمیں دیگر مارشل آرٹس فلموں سے منفرد ہو جاتی ہیں۔