ہوابازی کے شعبہ کے ریگولیٹرس کو اور موثر بنائے گی حکومت :پوری

نئی دہلی،شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ حکومت شہری ہوابازی کے شعبہ کے تین ریگولیٹروں شہری ہوابازی ڈائریکٹوریٹ، شہری ہوابازی سکیورٹی دفتر اور طیاروں کے حادثوں کی جانچ کے دفتر کو بدلتی ضرورتوں کے پیش نظر زیادہ موثربنا رہی ہے اور اصولوں کی خلاف ورزی پر سخت جرمانے کا التزام کیا جارہا ہے۔

مسٹر پوری نے آج راجیہ سبھا میں ائیرکرافٹ ترمیمی بل 2020 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل میں مرکزی حکومت کی جانب سے ان تینوں ریگولیٹرز کے لئے ایک ڈائریکٹر جنرل کی تقرری کا انتظام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ہوا بازی کا شعبہ بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور 2022 تک ہندوستان ، امریکہ اور چین کے بعد خطے کا تیسرا سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔ بل میں کئے جارہے التزامات سے بلتے وقت کی ضروریات پوری کی جا کرسکیں گی اور ملک میں طیاروں کی حفاظت کی سطح کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ کوویڈ کی وبا سے پہلے ملک کا ہوا بازی کا شعبہ 34 کروڑ مسافروں کو سنبھال رہا تھا اور اب پچھلے دنوں شروع کی گئی محدود ایئر لائن سروس شروع ہونے کے بعد یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور دیوالی کے بعد اس میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ اس کے پیش نظر ، ملک میں ہوائی اڈوں کی گنجائش بڑھانے کے لئے مستقل اقدامات کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بل میں ہوا بازی کے شعبے میں قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر عائد جرمانے کی رقم میں اضافے کرنے کا بھی التزام کیا گیا ہے۔ ابھی ان قواعد کی خلاف ورزی پر دو سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں کا التزام ہے۔ نظرثانی شدہ بل میں سزا کی مدت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے لیکن جرمانے کی رقم میں ایک کروڑ روپے تک کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

کانگریس کے کے سی وینوگوپال نے اس بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سیکیورٹی کے نام پر ہوائی اڈوں کی نجکاری اور اپنی پسند کے صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کےلئے کرنے میں لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈانی انڈسٹریز گروپ کو چھ ہوائی اڈوں پر کام دیا جارہا ہے اور ایسا کرتے ہوئے تمام قواعد کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ممبئی ہوائی اڈے کے معاملے میں بھی، اس گروپ کو غیر قانونی فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے بل میں التزامات کئے جارہے ہیں۔

کوزیکوڈ میں حالیہ ہوائی جہاز کے حادثے کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس حادثے میں 40 افراد کی موت ہوئی ہے اور 40 دن گزر جانے کے بعد بھی یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ حادثے کی وجہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی اس معاملے میں صورتحال کو واضح کرنا چاہئے۔

 

Related Articles