تریپورہ الیکشن: نڈا نے بی جے پی کے ترقیاتی کاموں پر ووٹ مانگے

اگرتلہ، فروری۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جے پی نڈا نے جمعہ کو پارٹی کے دور حکومت میں کئے گئے ترقیاتی کاموں کا حوالہ دیتے ہوئے 16 فروری کو ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات میں بھگوا امیدواروں کے حق میں ووٹ دینے کی عام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے انتخابی مہم کا شنکھ بجایا۔امرپور میں پہلی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر نڈا نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے پانچ برسوں میں تریپورہ میں ایک جمہوری، عوام نواز اور ترقی پر مبنی حکومت قائم کی تھی جسے کمیونسٹوں نے 25 برسوں میں کانگریس کی حمایت سے تباہ کر دیا تھا اور اب انہوں نے ریاست میں ترقی کو روکنے کے لیے بی جے پی کے خلاف ہاتھ ملایا انہوں نے کہا، ‘کانگریس کے دور حکومت میں ملک میں بدعنوانی اور خاندانی بہبود ہوا کرتی تھی۔ تریپورہ میں کمیونسٹ دور حکومت میں خونریزی، قتل و غارت، عسکریت پسندی، مظاہرے ہوتے تھے۔ سال 2018 میں یہ سب ترقی اور امن میں بدل گیا۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی کے اس فلاحی اقدام کو جاری رکھنے کے لیے ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تریپورہ میں بی جے پی حکومت کے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران سیاحت کے فروغ، زراعت کی ترقی، انفراسٹرکچر اور رابطے میں بہتری اور روزگار کے مواقع کو وسعت دی گئی ہے اور کم از کم 4700 کلومیٹر دیہی سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں، حکومت نے 2.70 مفت ایل پی جی کنکشن فراہم کیا ہے۔ کنکشن اور 13 لاکھ لوگوں نے ہیلتھ انشورنس ملا۔مسٹر نڈا نے کہا، ’’آج مسٹر مودی کی عوام نواز اسکیموں کی وجہ سے غربت ایک فیصد سے بھی کم ہوگئی ہے اور جہاں عسکریت پسندی تھی، امن و قانون کی حالت خرابی تھی، اب وہاں امن ہے۔ بی جے پی کو ریاست میں ایک مضبوط معیشت بنانے اور 4350 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو مکمل کرنے کے لیے آپ کے ووٹ کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے لیے 79,000 کروڑ روپے کی تجویز دی گئی اور تریپورہ میں جن باقی ماندہ لوگوں کو پکے مکانات کی ضرورت ہے وہ اگلے سال ان کا احاطہ کریں گے۔ مرکزی بجٹ میں قبائلی ترقی کے لیے 15000 کروڑ روپے کا انتظام ہے اور قبائلی طلباء کی تعلیمی ترقی کے لیے 38000 سے زیادہ اساتذہ کی تقرری کی جانی ہے۔ مسٹر نڈا نے کہا کہ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کا اتحاد تریپورہ کی ترقی کے لیے نہیں ہے بلکہ ان کی بقا کے لیے ہے، لیکن ہم اس ترقی کو جاری رکھنے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں جس کا آغاز مسٹر مودی نے 2018 میں کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اور سی پی آئی (ایم) سکے کے دو رخ ہیں جو ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ساتھ آئے ہیں۔

 

Related Articles