دیپیکا امر، میں اکبر، جان انتھونی ہیں: شاہ رخ خان
ممبئی،فروری۔بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ دیپیکا امر، میں اکبر، جان انتھونی ہیں۔ایسے بہت کم لوگ ہوں گے جنہوں نے1977ء میں ریلیز ہونے والی اداکار امیتابھ بچن کی فلم ’امر اکبر انتھونی‘ نہ دیکھی ہو، اس فلم میں ایسے تین بھائیوں کی کہانی دِکھائی گئی ہے جو بچپن میں بچھڑ جاتے ہیں اور پھر مختلف گھروں میں پرورش پاتے ہیں، ان میں سے امر کی پرورش ہندو گھرانے میں، اکبر کی پرورش مسلمان گھرانے میں جبکہ انتھونی کی پرورش عیسائی گھرانے میں ہوتی ہے۔فلم میں تینوں بھائیوں کو مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے گھرانوں میں پرورش پانے کے باوجود بھی متحد اور ایک دوسرے کے لیے محبت کا جذبہ رکھتے ہوئے دِکھایا گیا ہے۔شاہ رخ خان نے فلم ’پٹھان‘ کے حوالے سے منعقد کی گئی ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ فلمیں مذہبی ہم آہنگی اور محبت کا پیغام دینے کے لیے بنائی جاتی ہیں۔کنگ خان نے فلم ’امر اکبر انتھونی‘کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دیپیکا امر ہے، میں شاہ رخ خان اکبر ہوں اور یہ جان ابراہم انتھونی ہے۔اْنہوں نے کہا کہ سنیما کا مقصد یہی بتانا ہے کہ امر، اکبر اور انتھونی میں کوئی امتیاز نہیں ہے، ہمارے دل میں کسی شخص کے لیے، کسی تہذیب کے لیے، اور زندگی کے کسی بھی پہلو کے لیے کوئی امتیاز نہیں ہے۔کنگ خان نے تقریب کے شرکاء سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم آپ سے محبت کرتے ہیں اس لیے ہم فلمیں بناتے ہیں، چاہتے ہیں جواب میں آپ سے محبت ملے کیونکہ ہم سب محبت کے بھوکے ہیں۔شاہ رخ خان نے دلچسپ انداز میں کہا کہ ابھی یہاں پریس کانفرنس میں بیٹھے یہ بات ہو رہی تھی کہ فلم نے اتنے سو کروڑ کما لیے لیکن یہ بات اہم نہیں ہے کہ ہم نے کتنے کروڑ کما لیے، ایک فلم کے لیے سب سے بڑا انعام یہ ہوتا ہے کہ لوگوں نے ہماری فلم دیکھ کر ہمیں بہت پسند کیا اور محبت دی۔اْنہوں نے فلم ’پٹھان‘ کو پسند کرنے اور کاسٹ کو بے انتہا محبت دینے پر مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمیں اپنی تہذیب کو زندہ رکھنا چاہیے اور جس ملک بھارت میں ہم رہتے ہیں وہاں کی خوبصورت پرانی کہانیوں کو جدید اور مختلف انداز میں اسکرین پر پیش کرنا چاہیے۔شاہ رخ خان نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم اپنی پرانی کہانیوں کو مختلف انداز میں سنا رہے ہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم لوگوں کو تقسیم کر رہے ہیں بلکہ ہم لوگ صرف نوجوانوں کی زبان میں بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ہم سے مختلف ہیں۔