کشمیریوں کے دکھ درد کو مجھ سے بہتر کون سمجھ سکتا ہے:راہل گاندھی

سری نگر،جنوری ۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کا مقصد ملک کی لبرل اور سیکولر اقدار کو بچانا ہے جن کوان کے بقول نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں کشمیریوں کے دکھ درد کو اچھی طرح سے سمجھ سکتا ہوں۔ان کا کہنا تھا یاترا کے دوران میں جس کشمیری سے ملا اس کی آنکھوں میں آنسو تھے۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں شیر کشمیر اسٹیدیم سونہ وار میں بھارت جوڑو یاترا کی اختتامی ریلی سے بھاری برف باری کے بیچ خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کشمیری روایتی لباس ’پھیرن‘ زیب تک کیا ہوا تھا۔راہل گاندھی نے کہا: ’میں کشمیریوں کے دکھ درد کو اچھی طرح سے سمجھ سکتا ہوں یاترا کے دوران میں جس کشمیری سے ملا اس کی آنکھوں میں آنسو تھے اس یاترا کا مقصد ان فون کالز کو بند ہوتے ہوئے دیکھنا ہے جن میں وادی میں اموات واقع ہونے کے پیغامات ملتے تھے خواہ وہ سیکورٹی فورسز کے جوان ہوں یا عام کشمیری‘۔انہوں نے کہا: ’ان کنبوں کا حال اس وقت کیسا ہوگا جب انہیں ان کے عزیزوں کی موت کی خبر فون پر دی جاتی ہوگی میرے بغیر اس کو کون بہتر سمجھ سکتا ہے میں نے اپنے والد اور اپنی دادی کی موت کی خبر فون پر حاصل کی تھی‘۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ میں نے جان بوجھ کر سفید ٹی شارٹ پہنی ہے۔انہوں نے کہا: ’حملہ ہونے کی بنیادوں پر مجھے جموں وکشمیر میں یاترا کرنے سے احتراز کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا میں نے اس پر غور کرنے کے بعد فیصلہ لیا کہ میں اپنے گھر (جموں وکشمیر) میں اپنے لوگوں کے ساتھ چلو گا کیوں نہ دشمنوں کو شارٹ کا رنگ تبدیل کرنے کا موقعہ دیا جائے‘۔ان کا کہنا تھا: ’لیکن اس کے بجائے مجھے یہاں بے پناہ محبت ملی‘۔کانگریس لیڈر نے بی جے پی کو جموں وکشمیر میں اس نوعیت کی یاترا کا انعقاد کرنے کا چلینج دیتے ہوئے کہا: ’مجھے یقین ہے کہ وہ یہاں ایسی یاترا نہیں نکال سکیں گے کیونکہ وہ ڈرتے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ کشمیریت ایک تصور ہے جس کا مسکن کشمیر ہے اور یہی تصورمیرا بھی گھر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گھر کسی چار دیواری کا نام نہیں ہے بلکہ گھر اس چیز کا نام ہے جس تصور کو کشمیریت پیش کرتا ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ میں نے یہ یاترا اپنے لئے یا کانگریس کے لئے نہیں نکالی بلکہ اس کا اہتمام ملک کے لئے کیا گیا۔انہوں نے کہا: ’ہمارا مقصد اس نظریے کے خلاف کھڑا ہونا ہے جو ملک کی بنیادوں کو تباہ کرنا چاہتا ہے‘۔ان کا دعویٰ تھا: ’بی جے پی اور آر ایس ایس ملک کے لبرل اور سیکولر اقدار کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔اس موقعے پر راہل گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی نے کہا کہ اس یاترا کا مقصد محبت کے پیغام کو عام کرنا ہے اور نفرت کو ختم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس مقصد کو حاصل کرنے میں کا میاب ہوگئے۔بتادیں کہ قریب پانچ مہینوں میں زائد از چار ہزار کلو میٹر طے کرنے والی یہ بھارت جوڑو یاترا پیر کو یہاں سری نگر میں ایک ریلی کے انعقاد کے ساتھ ہی اختتام پذیر ہوئی۔

Related Articles