ہندوستان جمہوریت کی ماں، جمہوریت ہماری رگوں میں ہے: مودی

نئی دہلی، جنوری ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور جمہوریت ہماری رگوں اور ہماری ثقافت میں ہے۔مسٹرمودی نے اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات میں کہا کہ ہم ہندوستانیوں کو فخر ہے کہ ہمارا ملک جمہوریت کی ماں بھی ہے۔ انہوں نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی ہے جب مغرب کی کچھ تنظیمیں ہندوستان کے بارے میں حالیہ دنوں کچھ ایسی رپورٹ جاری کی ہیں، جو ہندوستان کی شبیہ کے مطابق نہیں ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ جمہوریت ہماری رگوں میں ہے، یہ ہماری ثقافت میں ہے، یہ صدیوں سے ہمارے کام کاج کا ایک لازمی حصہ ہے اور ہم فطرتاً ایک جمہوری معاشرہ ہیں۔ مسٹرمودی نے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے بدھ بھکشو یونین کا موازنہ ہندوستانی پارلیمنٹ سے کیا تھا۔ انہوں نے اسے ایک ایسی یونین بتایا تھا جہاں قرارداد، تحریک، کورم اور ووٹنگ اور ووٹوں کی گنتی کے بہت سے اصول تھے۔ بابا صاحب کا ماننا تھا کہ بھگوان بدھ کو اس وقت کے سیاسی نظام سے تحریک ملی ہوگی۔اس تناظر میں، وزیر اعظم نے تمل ناڈو کے اُترمیرور گاؤں کا ذکر کیا، جہاں 1100-1200 سال پہلے کا ایک نوشتہ موجود ہے، جو ایک چھوٹے آئین کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوشتہ پوری دنیا کو حیران کرتا ہے۔ اس میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ گرام سبھا کا انعقاد کیسے ہونا چاہیے اور اس کے اراکین کے انتخاب کا عمل کیا ہونا چاہیے۔مسٹرمودی نے کہا کہ ہمارے ملک کی تاریخ میں جمہوری اقدار کی ایک اور مثال 12ویں صدی کے بھگوان بسویشورا کا انوبھو منڈپ ہے، جہاں آزادانہ بحث و مباحثے کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی۔مسٹر مودی نے کہا ’’آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ میگنا کارٹا سے پہلے کی مثال ہے۔

Related Articles