نیتن یاہو کی چھٹی حکومت کی حقیقت اور اس کا مستقبل
بیروت،جنوری ۔ لبنان میں قائم ایک ریسرچ سینٹر’الزیتونہ سنٹر فار اسٹڈیز اینڈ کنسلٹیشن‘ نے ایک نئی جائزہ رپورٹ جاری کی ہے جس کا عنوان چھٹی نیتن یاہو حکومت کی پالیسیوں اور امکانات کا مطالعہ رکھا گیا ہے۔ یہ رپورٹ اسرائیل پر گہری نظررکھنے والے عدنان ابو عامر نے تیار کی ہے۔ جائزہ رپورٹ میں اسرائیل میں نیتن یاھو کی قیادت میں قائم ہونے والی حکومت کے مستقبل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔جائزہ رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں دائیں بازو کی نئی حکومت کے لیے کنیسٹ میں اعتماد کاووٹ حاصل کرنا ایک قابل ذکر پیش رفت ہیجسے متعدد محوروں سے دیکھا جانا چاہیے۔اس کا آغاز نیتن یاہو کی پچھلی پانچ حکومتوں سے اس کے فرق کی حد سے ہوتا ہے۔ اس کی توقعات، داخلی پالیسیاں اور اس کے دور حکومت میں مذہبی ریاست کے منظر نامے کے ادراک کے خوف کی حقیقت پسندی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔فلسطینی عوام کے ساتھ نیتن یاھو حکومت کے متوقع رویے کی تعریف، مقبوضہ مغربی کنارے میں مزاحمت میں اضافے، مسجد اقصیٰ پر حملے کی بحالی اور غزہ کے ساتھ تعلقات کے مستقبل کے ساتھ ساتھ سنہ 1948ء کے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کے خطرات میں اضافہ شامل ہے۔اسرائیلی انتظامیہ، امریکا اور یورپی یونین کے ساتھ اپنے ابتدائی کشیدہ تعلقات کے نتائج کے ساتھ ساتھ بقیہ عرب ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے مستقبل کی تلاش میں ہے جسے نیتن یاہو نے 2020 میں شروع کیا تھا۔ تاہم ایران، شام، لبنان اور یوکرین جنگ نے اسرائیل اور عرب ممالک کے تعلقات کو متاثر کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ سچ ہے کہ وزیر اعظم کونوں کو موژنے میں مہارت رکھتے ہیں اور خطرات سے موقع نکالنے میں ان کا تجربہ بہت اچھا ہے، لیکن جو کچھ ان کے ہاتھ میں ہے وہ ایک مشکل حکومت ہے جو کہ حکومت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ نیتن یاھو کے اتحادی ہی انہیں بلیک میل کرسکتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو اس حکومت کی سربراہی میں کافی وقت گزاریں گیاور اس کے استحکام اور بقا کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کریں گے، جب تک کہ وہ محسوس نہ کریں کہ ان کی پیٹھ دیوار کے ساتھ ہے، اندرونی اور بیرونی طور پر جب تک وہ تنہا نہیں ہوں گے تب تک وہ محفوظ ہوں گے تاہم خطرے کی صورت میں ان کے پاس پلان بی کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق پلان بی اس حکومت کے اتحاد کو زیادہ پیچیدہ بنانا اور ایسے شراکت داروں کو لانا ہے جو اس کے ساتھ زیادہ ہم آہنگی رکھتے ہیں اور موجودہ شراکت داروں سے کم ہنگامہ خیز ہیں۔صورتحال کے جائزے نے اشارہ کیا کہ اس طرح کا کوئی آپشن کم از کم ایک سال گذر جانے سے پہلے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔