درازی عمر کا راز، پانی کا زیادہ استعمال

نیویارک،جنوری۔ایک جدید سائنسی تحقیق کے مطابق قدرت کا ایک ایساعطیہ بھی ہے جس کے استعمال سے آپ نہ صرف بلکہ عمر بڑھنے کی رفتار کم کر سکتے ہیں بلکہ دل کے امراض ، ذیابیطس اور بلڈ بریش جیسی بہت سی موذی بیماریوں سے بھی بچ سکتے ہیں اور اس عطیے کا نام ہے پانی۔ای بائیو میڈیسن نامی جریدے میں امریکی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ یا این آئی ایچ کی جانب سے شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ مناسب مقدار میں پانی پیتے رہتے ہیں اور خود کو ڈی ہائیڈریٹ نہیں ہونے دیتے وہ نہ صرف صحت مند رہتے ہیں بلکہ ان لوگوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتے ہیں جن کے جسم میں پانی کی مقدار کم ہوتی ہے۔پانی پینا تو ویسے بھی جلد کی بہتری اور جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ مگر این آئی ایچ کی امریکہ بھرسے گیارہ ہزار سے زائد افراد پر30 سال کی ایک ریسرچ نے یہ ثابت کیا ہے کہ جسم میں پانی کی مقدار سوڈیم کی سطح کو کم رکھتی ہے جس سے سے نہ صرف بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے بلکہ آپ بڑھاپے کی طرف بڑھنے کی رفتار کو کم کر کے لمبی عمر بھی پا سکتے ہیں۔سیرم سوڈیم لیولز کی نارمل سطح 135-146 ملی ایکوئلینٹ فی لٹر ہے۔ اس سٹڈی کے مطابق 142 mEq/l یا اس سے زیادہ سیرم سوڈیم لیول بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور ذیابیطس جیسے امراض میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس سے جسم کے باقی اعضاء بھی متاثر ہوتے ہیں اور بڑھاپے کے اثرات جلد نمایاں ہونے لگتے ہیں۔مختلف سٹڈیز کے مطابق دنیا میں 50 فیصد کے قریب لوگ جسم کے لیے ضروری مقدار میں پانی نہیں پیتے تو آئیے آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ کتنا پانی پینا ضروری ہے۔نیشنل اکیڈیمیز آف میڈیسن کا کہنا ہے کہ زیادہ تر خواتین کو دن میں چھ سے نو گلاس یا ڈیڑھ سے سوا دو لیٹر اور مرد حضرات کو 8 سے 12 گلاس یا دو سے تین لٹر پانی ضرور پینا چاہیے۔ جسم میں پانی کی ضروری مقدار کو سادہ پانی کے علاوہ فروٹ جوسز یا دیگر صحت بخش مشروبات سے بھی برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

درازی عمر کا راز، پانی کا زیادہ استعمال
نیویارک،جنوری۔ایک جدید سائنسی تحقیق کے مطابق قدرت کا ایک ایساعطیہ بھی ہے جس کے استعمال سے آپ نہ صرف بلکہ عمر بڑھنے کی رفتار کم کر سکتے ہیں بلکہ دل کے امراض ، ذیابیطس اور بلڈ بریش جیسی بہت سی موذی بیماریوں سے بھی بچ سکتے ہیں اور اس عطیے کا نام ہے پانی۔ای بائیو میڈیسن نامی جریدے میں امریکی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ یا این آئی ایچ کی جانب سے شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ مناسب مقدار میں پانی پیتے رہتے ہیں اور خود کو ڈی ہائیڈریٹ نہیں ہونے دیتے وہ نہ صرف صحت مند رہتے ہیں بلکہ ان لوگوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتے ہیں جن کے جسم میں پانی کی مقدار کم ہوتی ہے۔پانی پینا تو ویسے بھی جلد کی بہتری اور جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ مگر این آئی ایچ کی امریکہ بھرسے گیارہ ہزار سے زائد افراد پر30 سال کی ایک ریسرچ نے یہ ثابت کیا ہے کہ جسم میں پانی کی مقدار سوڈیم کی سطح کو کم رکھتی ہے جس سے سے نہ صرف بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے بلکہ آپ بڑھاپے کی طرف بڑھنے کی رفتار کو کم کر کے لمبی عمر بھی پا سکتے ہیں۔سیرم سوڈیم لیولز کی نارمل سطح 135-146 ملی ایکوئلینٹ فی لٹر ہے۔ اس سٹڈی کے مطابق 142 mEq/l یا اس سے زیادہ سیرم سوڈیم لیول بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور ذیابیطس جیسے امراض میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس سے جسم کے باقی اعضاء بھی متاثر ہوتے ہیں اور بڑھاپے کے اثرات جلد نمایاں ہونے لگتے ہیں۔مختلف سٹڈیز کے مطابق دنیا میں 50 فیصد کے قریب لوگ جسم کے لیے ضروری مقدار میں پانی نہیں پیتے تو آئیے آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ کتنا پانی پینا ضروری ہے۔نیشنل اکیڈیمیز آف میڈیسن کا کہنا ہے کہ زیادہ تر خواتین کو دن میں چھ سے نو گلاس یا ڈیڑھ سے سوا دو لیٹر اور مرد حضرات کو 8 سے 12 گلاس یا دو سے تین لٹر پانی ضرور پینا چاہیے۔ جسم میں پانی کی ضروری مقدار کو سادہ پانی کے علاوہ فروٹ جوسز یا دیگر صحت بخش مشروبات سے بھی برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

 

Related Articles