القدس میں مسیحی قبرستان کی توڑ پھوڑ اور بے حرمتی قابل مذمت ہے

غزہ،جنوری۔حماس نے مقبوضہ یروشلم میں پروٹسٹنٹ مسیحیوں کے قبر ستان کی بے حرمتی کے تازہ واقعے کی مذمت کی ہے۔ قدیمی اور تاریخی مسیحی قبرستان کی بے حرمتی کا یہ واقعہ اتوار کی رات پیش آیا مگر اس کے بارے میں علم منگل کے روز ہو سکا ہے۔بدھ کے روز حماس کے ترجمان عبداللطف قانو کی طرف سے ایک بیان میں اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے قبرستان پر حملہ اسرائیل کے نسل پرستانہ اور مجرمانہ رویے کا اظہار ہے۔ یہ بین الاقوامی قانون کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔حماس ترجمان نے اسرائیلی انتہا پسند یہودیوں کی نمائدہ حکومت کی طرف سے مسلمانون اور مسیحیوں کے مقداس مقامات کی بے حرمتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو افسوسناک قرار دیا۔ ترجامن نے کہا ان واقعات میں یہودی آباد کار بھی شامل ہیں۔ حماس ترجمان نے بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کریں۔ مقامی میڈیا کے مطابق مسیحی قبرستان کی بے حرمتی اور قبروں کی توڑ پھوڑ دو یہودی آباد کاروں نے اتوار کی رات قبرستان میں گھس کرکی۔ کئی قبروں کو مسمار کیا اور ان کی بے حرمتی۔ اس امر کی شہادت سکیورٹی کے لیے لگائے گئے کیمروں کی فوٹیج سے بھی ملتی ہے۔فوٹیج میں دو یہودی آباد کاروں کو مسیحی قبرستان میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو بعد میں قبروں کی توڑ پھوڑ بھی کرتے نظر آتے ہیں۔ ان دو یہودی آباد کاروں نے 30 قبروں کی توڑ پھوڑ کی ہے۔

Related Articles