برطانیہ نے بانجھ پن کے علاج کے لیے پانڈا کا جوڑا چین بھیج دیا

لندن،جنوری۔برطانیہ میں صحت کے حکام نے حاملہ ہونے میں ناکامی کے بعد پانڈوں کے ایک جوڑے کو چین بھیج دیا کیونکہ برسوں تک برطانیہ میں ان کی موجودگی کے دوران ان کے ہاں کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا تھا۔ جس کی وجہ سے انہیں بانجھ پن کے علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنا پڑا۔ امید ہے کہ آنے والی دنوں میں ان کے ہاں ایک بچہ کی پیدائش ہو جائے گی۔برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کی شائع کردہ اور العربیہ ڈاٹ نیٹ کے ذریعہ سے احاطہ میں لائی گئی معلومات کے مطابق پانڈوں کی جوڑی یانگ گوانگ اور تیان تیان 2011 سے شمالی برطانیہ کے ایڈنبرا چڑیا گھر میں ایک گھر میں رہ رہے ہیں۔امید کی جا رہی تھی کہ اس جوڑے کے ہاں بچے پیدا ہوں گے اور معدومی کے خطرے سے دوچار اس نایاب نسل کے پانڈوں میں اضافہ ہو جائے گا تاہم 10 سال گزرنے کے باوجود ان کے ہاں کوئی بچہ پیدا نہ ہو سکا۔ ماہرین نے اس کے بعد سے اعتراف کیا ہے کہ تیان تیان ٹھیک سے حرکت نہیں کرتی جس کی وجہ سے وہ حاملہ نہیں ہو سکی۔ پھر دونوں جانوروں کو چین واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔رائل زولوجیکل سوسائٹی آف سکاٹ لینڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ فیلڈ نے کہا ہے کہ بے بی پانڈے صرف خوبصورت ہوتے ہیں۔ وہ پیارے اور شاندار ہوتے ہیں اور وہ ان لوگوں کے لیے بہترین سفیروں میں سے ایک ہیں جو فطرت سے پیار کرتے ہیں۔ سکاٹش چڑیا گھر نے چینی حکومت سے پانڈوں کا ایک جوڑا یانگ گوانگ اور تیان تیان حاصل کیا تھا جس کی سالانہ قیمت یا کرایہ 6 لاکھ پاؤنڈ تھا۔دونوں پانڈے اگست 2003 میں پیدا ہوئے تھے۔ پانڈوں کی افزائش ان کی پیچیدہ فزیالوجی کی وجہ سے سست ہوتی ہے۔ مادہ پانڈہ سال میں ایک مرتبہ بچہ پیدا کر سکتی ہے۔ تیان تیان نے اپنے آبائی ملک چین میں جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا لیکن ایڈنبرا میں اس کو مناسب موسم نہ مل سکا اور وہ حاملہ ہونے سے قاصر رہی۔ اس کے بعد ماہرین کی ایک ٹیم نے آٹھ بار تیان تیان کو مصنوعی طور پر حاملہ کرنے کی کوشش کی تاہم یہ کوششیں بھی ناکام رہی تھیں۔

Related Articles