حکومت نے گرین ہائیڈروجن مشن کو منظوری دی

ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن ایکسپورٹ مرکز بنانا مقصد

نئی دہلی،  جنوری۔2047 تک ملک کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنانے کے مہتواکانکشی ہدف کے ساتھ، نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کو بدھ کو 19744 کروڑ روپے کی امداد کے ساتھ منظوری دی گئی۔وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ کے فیصلے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے صحافیوں کو بتایا، ہم نے سالانہ 50 لاکھ ٹن گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہم ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن کی برآمد کا عالمی ہب بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے گرین ہائیڈروجن آلات کی تیاری اور تیاری کی حوصلہ افزائی کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔ اس کے تحت 2029-30 تک ملک میں الیکٹرولائزر کی تیاری اور گرین ہائیڈروجن کی تیاری کے لیے 17,490 کروڑ روپے کی ترغیبی رقم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت اس شعبے میں تحقیق اور ترقی اور اس کے استعمال کے لیے ماحولیاتی نظام کی ترقی کی بھی حوصلہ افزائی کرے گی۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ اس مشن کو چلانے کے لیے ایک بااختیار گروپ تشکیل دینے کی تجویز ہے۔ مشن کا ڈائریکٹر اس شعبے میں مہارت رکھنے والے شخص کو بنایا جائے گا جو نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے تحت کام کرے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 15 اگست کو لال قلعہ پر قومی پرچم کے نیچے 2021 میں گرین ہائیڈروجن کے مشن کو شروع کرنے کا عزم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے 2030 تک ہندوستان کی بجلی کی پیداوار کا 40 فیصد سبز ذرائع سے حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس کا ہدف 2021 میں ہی پورا کرلیا گیا۔ ہندوستان نے گلاسگو کانفرنس میں 2070 تک کاربن کی پیداوار کو خالص صفر کی سطح پر لانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور ہائیڈروجن مشن اس سمت میں اہم کردار ادا کرنے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت 2047 تک ہندوستان کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنانے کے ہدف پر کام کر رہی ہے۔ ہندستان اس وقت اپنی ضروریات کا تین چوتھائی پیٹرولیم درآمد کرتا ہے۔

Related Articles