ریلوے کے کلینرز کی تنخواہوں کے مسئلے پر پہلی ملک گیر ہڑتال

لندن،جنوری۔ ریلوے کے کلینرز نے تنخواہوں اور دیگر مطالبات کی منظور کیلئے پہلی ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا ،یہ ہڑتال برطانیہ میں پرائیوٹ ٹھیکیداروں کے ٹرینوں کی صفائی کرنے والے ملازمین کی نمائندہ تنظیم ریل میری ٹائم اینڈ ٹرانسپورٹ یونین کے تحت کی جائے گی ، پروگرام کے مطابق ڈاک لینڈ لائٹ ریلوے کے آئی ایس ایس کلینرز تنخواہوں میں اضافے اور دیگر حالات کار کے مسئلے پر 30 اور 31 دسمبر کو ہڑتال کریں گے۔پورے ریلوے نیٹ ورک میں ٹھیکیدارو ںکے تحت کام کرنے والے کم وبیش ایک ہزار کلینرز سال نو کے موقع پر اپنی نوعیت کی پہلی ملک گیر ہڑتال کریں گے ،کلینرز کم ازکم 15 پونڈ فی گھنٹہ اجرت کے علاوہ بیماری کی چھٹی ،بہترین ہالیڈیز اور پنشن کا مطالبہ کررہے ہیں یونین کا کہناہے کہ جوریل کمپنیاں جو ٹھیکے پر کلینر فراہم کرنے والوں کو استعمال کرتی ہیں ان میں اونتی ویسٹ کوسٹ، جی ڈبلیو آر ،ایل این ای آر اور ٹرانس پینن ایکسپریس شامل ہیں اس ہڑتال سے متاثر ہوں گی۔ آرایم ٹی کے جنرل سیکریٹری مک لنچ کا کہناہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ پورے ریل نیٹ ورک کے کلینر ز نے ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ،انھوں نے کہا کہ یہ ہمارے ارکان کی بے خوفی اور عزم کا ثبوت ہے کہ وہ تنخواہوں اور حالات کار کے حوالے سے انصاف دیکھنا چاہتے ہیں انھوں نے کہا کہ ان لکھ پتی کمپنیوں کو جوان ورکرز کا استحصال کرتی رہی ہیں جنھیں کورونا کے دوران بجاطورپر ہیرو قرار دیاگیاتھا کوہمارے ارکان کے انتہائی مناسب مطالبات پر افہام تفہیم کے ساتھ معاملات طے نہ کرنے کی صورت میں ختم کردیاجانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ قومی بے عزتی ہے کہ ہمارے اسٹیشنز اور ٹرینوں کو صاف رکھنے کا اہم فریضہ انجام دینے والوں کو کم از کم اجرت پر رکھاگیاہے اور کمپنی کی جانب سے انھیں بیماری یاتعطیلات کی تنخواہ بھی نہیں دی جاتی ،انھوں نے کہا کہ کلینرز کی ہڑتال ریلوے کے مظلوم ملازمین کو ان کا حق دلانے کی ابتدا ہے ،گزشتہ ہفتے مجوزہ ہڑتال موخر کردی گئی تھی لیکن تنازعہ کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا۔

 

Related Articles