دنیا کی مہنگی ترین فلم 1 ارب ڈالرز کمانے کے باوجود بھی ہٹ کیوں نہیں ہوئی؟
لاس اینجلس،جنوری۔ہالی ووڈ فلم ’اواتار: دی وے آف واٹر‘ ریلیز کے بعد صرف 14 دن میں 1 ارب ڈالرز کمانے کے باوجود بھی سْپر ہٹ نہیں ہوئی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فلم رواں سال ’ٹاپ گن میورک‘ اور ’جراسک ورلڈ 3‘ کے بعد باکس آفس پر1 ارب ڈالرز کمانے والی تیسری بڑی فلم بن گئی ہے لیکن1 ارب ڈالرز کمانے کے بعد بھی اس فلم کو سْپر ہٹ قرار نہیں دیا جاسکتا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ فلم ’اواتار: دی وے آف واٹر‘ دنیا کی سب سے مہنگی ترین فلم ہے لہٰذا اگر نقصان سے بچنا ہے تو اس فلم کا باکس آفس پر اتنا بزنس کرنا ضروری ہے کہ اب تک کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم بن جائے۔فلم کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے خود رواں سال نومبر میں اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ جب یہ فلم باکس آفس پر اب تک کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی تیسری یا چوتھی فلم ہونے کا اعزاز حاصل کرے گی تو ہم یہ بات کہہ سکیں گے اب ہمیں کوئی نقصان نہیں ہوا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ابھی اس فلم کو نقصان سے بچانے کے لیے ’اسٹار وارز: دی فورس اویکنز‘ اور ’ایوینجرز: انفنٹی وار‘ کو پیچھے چھوڑنا ہوگا۔واضح رہے کہ 2009ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’اواتار‘ نے 2.97 ارب ڈالرز کا بزنس کیا تھا لیکن اب تک سامنے آنے والے مختلف تجزیوں کے مطابق فلم ’اواتار: دی وے آف واٹر‘ کے لیے اتنا بزنس کرنا ناممکن محسوس ہورہا ہے۔