ہندوستان قومی اتحاد و سالمیت اور خود مختاری کے ساتھ کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کرے گا، راجناتھ نے چین سے متصل سرحد پر تیاریوں کا جائزہ لیا
نئی دہلی،چین کے ساتھ مشرقی لداخ علاقے مین تقریباً چار ماہ سے جاری کشیدگی کے درمیان وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے آج یہاں اعلیٰ سطحی میٹنگ میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر فوجی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
ہندوستان اور چین کے وزرائے خارجہ کے درمیان روس کے دار الحکومت ماسکو میں جمعرات کو ہوئی میٹنگ کے ایک دن بعد اس اجلاس میں قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور تینوں فوجیوں کے سربراہوں نے حصہ لیا۔
ذرائع کے مطابق جنرل راوت اور فوج کے سربراہ منوج مکند نرونے نے وزیر دفاع کو موجودہ صورتحال اور فوج کی تیاریوں سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں چین کے جارحانہ موقف اور اس کی چالبازی سے نمٹنے کی پالیسی پر بھی گفتگو کی گئی۔ دونوں ملکوں کے مابین کور کمانڈر کی سطح کی ممکنہ میٹنگ کے ایجنڈے پر بھی بات چیت کی گئی۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بھی گذشتہ ماہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر چین کے وزیر دفاع کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی تھی۔ ہندوستان نے ہر ملاقات کے دوران اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرحد پر امن چاہتا ہے اور تمام مسائل کا حل مذاکرے سے ہونا چاہیے۔ ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ہندوستان قومی اتحاد و سالمیت اور خود مختاری کے ساتھ کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) سے متصل علاقوں میں ہندوستان اور چین دونوں کی ہی فوج مسلسل تعداد میں اضافہ کر رہی ہیں۔ ہندوستان نے چین پر دباؤ بنایا ہوا ہے کہ وہ سرحد پر اپریل کی صورتحال جوں کی توں قائم کرے اور اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹائے۔
چین کی سرگرمیوں کے پیش نظر ہندوستان نے بھی خصوصی طور پر پوگونگ جھیل کے جنوبی کنارے سے متصل اونچائی والے علاقوں میں اپنی پوزیشن بے حد مضبوط کر لی ہے۔