انگلینڈ اور ویلز میں 2022 میں ہر ماہ 32، مجموعی طور پر تقریباً 400 پبس بند ہوگئے
لندن،دسمبر ۔ انگلینڈ اور ویلز میں 2022 کے دوران تقریباً 400 پب بند ہو گئے۔ 2022 میں ہر ماہ انگلینڈ اور ویلز کی کمیونٹیز سے 32سے زیادہ پب ختم ہو گئے کیونکہ توانائی کے بلوں اور عملے کے دباؤ نے کاروبار کو ہمیشہ کے لیے بند کرنے پر مجبورکر دیا۔ رئیل اسٹیٹ ایڈوائزر آلٹس گروپ کے سرکاری سرکاری اعداد و شمار کے نئے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ سال کے دوران پبس کی مجموعی تعداد میں 386کی کمی واقع ہوئی۔ انگلینڈ اور ویلز میں پبس کی کل تعداد دسمبر میں کم ہو کر 39787رہ گئی جبکہ پچھلے سال کے اختتام پر یہ تعداد 40173 تھی۔ اس کے باوجود2021 کے مقابلے میں بند ہونے والے پبس کی تعداد 13.1فیصد کم تھی، جو کہ ہنگامہ خیز معاشی پس منظر کے باوجود برطانیہ کے پب جانے والوں کے لیے زیادہ لچکدار سال کی عکاسی کرتی ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ویلز میں سال بھر میں 50پبس منظر سے غائب ہو گئے، پبس سال بھر توانائی کے بھاری اخراجات، خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور صارفین کی کمزور مانگ سے نمٹنے کی بھرپور جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ 2023 میں مزید چیلنجوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ برٹش بیئر اینڈ پب ایسوسی ایشن (بی بی پی اے) نے اس ماہ کے شروع میں متنبہ کیا تھا کہ خاص طور پر توانائی کے بلوں کے حوالے سے درپیش خدشات پر پبس نے پہلے ہی اپنے اوقات یا مینو کو کم کر دیا ہے۔ اعداد و شمار ان پبس کی تعداد کو نمایاں کرتے ہیں جو کمیونٹیز سے ختم ہو گئے یا پھر انہیں گھروں یا دفاتر جیسے دوسرے مقاصد کیاستعمال کے لیے منہدم کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں شہروں، قصبوں اور دیہاتوں سے کل 2663پب ختم ہو چکے ہیں۔ الٹس گروپ کے بین نیلسن نے کہا کہ بہت سے پبلکن جن سے میں بات کرتا ہوں وہ پریشان ہیں کہ یہ ان کی آخری کرسمس ہو سکتی ہے اور انہیں مستقبل میں مدد کے بارے میں یقین کی ضرورت ہے۔ زیادہ آپریٹنگ لاگت اور کم مارجن پلاٹوں کو متبادل سرمایہ کاری کے لیے پرکشش بناتے ہیں اس لیے پبس کی حفاظت کے لیے مسلسل تعاون بہت ضروری ہے کیونکہ وہ اپنی مقامی کمیونٹیز کے درمیان ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ حکومت کی انرجی بل ریلیف اسکیم کے ذریعے انرجی بل سپورٹ حاصل کرنے والوں میں ہاسپیٹلٹی بزنس بھی شامل تھا، تاہم موجودہ اسکیم مارچ کے آخر تک چلے گی۔ یہ شعبہ مزید سپورٹ کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال میں گھرا ہوا ہے، حکومت نے تصدیق کی ہے کہ وہ نئے سال میں فرموں کو ان کے توانائی کے بلوں میں سپورٹ کرنے کے لیے اپنے اگلے منصوبے کا اعلان کرے گی۔