یوپی:بغیر او بی سی ریزرویشن کے بلدیاتی انتخابات کو ہائی کورٹ کی ہری جھنڈی

لکھنؤ:سمبر۔اترپردیش کے بلدیاتی انتخابات میں او بی سی ریزرویشن کے معاملے میں حتمی سماعت کے بعد آج اپنا فیصلہ سناتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے کہا کہ جب تک حکومت اترپردیش ٹریپل ٹیسٹ اکسرسائز مکمل نہیں کرلیتی ہے او بی سی کو ریزرویشن نہیں فراہم کیا جاسکتا ہے۔ ساتھ ہی بنچ نے جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا آرڈر دیا۔بلدیاتی انتخابات میں او بی سی ریزرویشن کے حوالے سے جاری متعدد پٹیشن پر اپنے 87صفحات پر مبنی فیصلے میں جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس سوربھ لوانیا کی بنچ نے کہا کہ جب تک سپریم کورٹ کی جانب سے ہدایت شدہ ٹریپل ٹیسٹ کی کاروائی ریاستی حکومت کی جانب سے مکمل نہیں کر لی جاتی ہے۔ اس وقت تک او بی سی کو ریزرویشن فراہم نہیں کیا جاسکتا۔اترپردیش میں بلدیاتی انتخابات پر چھائے مطلع کا اک دم واضح کرت ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے منگل کو جلد سے جلد بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے اور او بی سی کو ریزرویشن نا دینے کا آرڈر دیا ہے۔ڈویژن بنچ نے اپنے فیصلہ میں کہا ہے’ چونکہ بلدیات کا میعاد کار یا تو ختم ہوچکا ہے یا پھر 31/01/2023تک ختم ہونے کو ہے۔ اور ٹریپل ٹیسٹ کی ایکسرسائز کو پائے تکمیل تک پہنچنے میں خاطر خواہ وقت لگنے کے قوی امکانات ہیںَ لہذا ریاستی حکومت/الیکشن کمیشن کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کریں۔فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے شیڈول کاسٹ یا شیڈول ٹرائب کے لئے مختص سیٹوں کے علاوہ دیگر تمام کو جنرل/اوپن زمرے میں رکھا جائے گا۔عدالت نے مزید کہا ہے کہ’بلدیہ کا میعاد کار ختم ہونے کی صورت میں منتخبہ باڈی کے قیام تک میونسپل باڈی کے تمام امور سہ رکنی کمیٹی کے ذریعہ انجام پذیر دئیے جائیں گےجس کے سربراہ متعلقہ میونسپل باڈی کے ضلع کے ڈی ایم ہونگے۔ جبکہ ایگزکٹیو افسر یا چیف ایگزکٹیو افسر یا میونسپل کمشنر ممبر ہونگے۔اور تیسر ممبر ضلع سطح کے افسر ہونگے جو ڈی ایم کے ذریعہ نامزد کیا جائے گا۔ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ بلدیاتی انتخابات میں او بی سی ریزرویشن کے حوالے سے داخل متعدد مفاد عامہ کی عرضداشتوں پر سماعت کے بعد دیا۔فائل کی گئی پی آئی ایل میں عرضی گزاروں نے الزام لگایا تھا کہ ریاست کے بلدیاتی انتخابات میں او بی سی ریزرویشن کے حوالے سے ریاستی حکومت کی کاروائی سریشن مہاجن بنام ریاست مدھیہ پردیش کے کیس میں سپریم کورٹ کے ذریعہ دئیے گئے فیصلے کی صریح خلاف ورزی و عدالتی فیصلے کی توہین ہے۔عرضی گزاروں نے دعوی کیا کہ سپریم کورٹ نے اپنے اس فیصلے میں واضح طور پر ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام صوبوں اور ان کے متعلقہ الیکشن کمیشن واضح طور پر حکم دیا ہے کہ جبکہ ٹریپل ٹیسٹ کی کاروائی ہر صورت ریاستی حکومت کے ذریعہ مکمل نہیں کرلی جاتی ہے او بی سی کو ریزرویشن نہیں فراہم کیا جاسکتا ہے۔عدالت نے افسران کو ہدایت دی کہ آئین ہند کے آرٹیکل 243۔یو کی دفعات کے تحت ہونے والے انتخابات کو فورا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔جو کہ اس بات کا حکم دیتا ہے کہ بلدیہ کے انتخابات اس کی میعاد کار ختم ہونے سے پہلے ہی ہوجانے چاہیں۔

Related Articles