کووڈ ناک کی دوا جنوری کے چوتھے ہفتے سے دستیاب ہوگی
نئی دہلی، دسمبر۔ ہندوستانی کمپنی بھارت بائیو ٹیک نے کہا کہ کووڈ کی وبا کے لیے ناک سے دی جانے والی کووڈ ناک کی دوا ‘انکوواک (بی بی وی 154)’ اگلے سال جنوری کے چوتھے ہفتے سے مارکیٹ اور سرکاری سطح پر دستیاب کرائی جائے گی۔ کمپنی نے کہا ہے کہ یہ کوون پورٹل کے ذریعے دستیاب ہوگی۔ کو ویکسین اور کووی شیلڈ کووڈ ویکسین لینے والے تمام بالغ افراد اسے تیسری یا بوسٹر خوراک کے طور پر لے سکیں گے۔ پرائیویٹ اسپتالوں کو یہ دوا 800 روپے فی خوراک اور حکومت کو 325 روپے فی خوراک ملے گی۔پیر کو حیدرآباد میں جاری ایک بیان میں کمپنی نے کہا کہ انکوواک کو کووڈ کے خلاف تحفظ کے لیے پہلی دو خوراکوں کے طور پر منظوری بھی مل گئی ہے۔ اس کے لیے ملک کے 14 مقامات پر 3100 افراد پر تجربہ کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ نو مقامات پر 875 افراد کو بوسٹر ڈوز کے لیے استعمال کیا گیا۔ ان تمام لوگوں نے پہلی دو خوراکیں کووڈ ویکسین کے طور پر کوویکسین یا کووی شیلڈ کی ویکسین لی تھیں۔اس سے پہلے بھارت بائیوٹیک نے کہا تھا کہ انکوواک کو سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) سے منظوری مل گئی ہے۔ کمپنی نے اس دوا کے فیز I، II اور III کے ٹرائلز کامیابی سے مکمل کر لیے ہیں۔ یہ دوا مریض کو ناک کے ذریعے دی جائے گی۔ یہ دوا خاص طور پر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے شہریوں کے لیے بنائی گئی ہے۔کمپنی کے مطابق اس دوا کو 2 ڈگری سیلسیس سے لیکر 8 ڈگری سیلسیس کے درمیان رکھا جا سکتا ہے۔