پنجاب کے کئی شہروں میں این آئی اے کے چھاپے
چنڈی گڑھ، ستمبر۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے پیر کی صبح شمالی ہندوستان میں تقریباً 50 مقامات پر منشیات کی دہشت گردی، ہتھیاروں کی اسمگلنگ، بین گینگ دشمنی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ‘منظم دہشت گرد گروہوں’ کے خلاف چھاپے مارے۔ سرچ آپریشن کا مقصد غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث منظم گروہوں کی ایک بڑی سازش کی تحقیقات کرنا ہے۔ شمالی ہندوستان کے دیگر حصوں میں دہلی، ہریانہ اور پنجاب میں چھاپے مارے جانے کی اطلاع ملی ہے۔چھاپے سے ایک دن پہلے پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس گورو یادو نے سدھو موسی والا قتل کیس پر ایک پریس کانفرنس کے دوران پنجاب کے گینگ اور پاکستان سے کام کرنے والے دہشت گرد گروپوں کے درمیان گٹھ جوڑ کی طرف اشارہ کیا تھا۔سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسیوں سے اطلاعات ملنے کے بعد دہلی سے این آئی اے کی ٹیم نے پنجاب کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔ ٹیم نے صبح سری مکتسر صاحب میں دو گھروں پر چھاپہ مارا۔ ان میں ایک بوٹ فروش اور دوسرا گینگسٹر گولڈی برار کا گھر شامل ہے۔ این آئی اے کی ٹیم سری مکتسر صاحب پولیس کے ساتھ سب سے پہلے بگوالی گلی میں واقع پیپل والی لنک گلی میں جوتے بیچنے والے کے گھر پہنچی۔ ٹیم نے گھر والوں سے پوچھ گچھ کی۔ ٹیم نے ان سے ایک موبائل فون کی سم کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ اس کے بعد ٹیم گینگسٹر گولڈی برار کے گھر پہنچی اور اہل خانہ سے پوچھ گچھ کی۔ گینگسٹر گولڈی برار کا خاندان سری مکتسر صاحب میں رہتا ہے۔ گولڈی برار کے والد شمشیر سنگھ پنجاب پولیس میں اے ایس آئی تھے، جنہیں 2021 میں برطرف کر دیا گیا تھا۔این آئی اے کی ٹیم فرید کوٹ کے کوٹکپورہ شہر میں واقع ایک فیکٹری میں تین گھنٹے کی تلاشی کے بعد گینگسٹر ونے دیوڈا کے گھر پہنچی۔ ٹیم نے لدھیانہ کے ڈوراہا کے گاؤں راج گڑھ میں بھی چھاپہ مارا۔ ٹیم نے گینگسٹر لارنس بشنوئی کے ساتھی روی راج گڑھ کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اس کے علاوہ کھنہ کے ایک ہوٹل میں بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔این آئی اے کی ٹیم نے پیر کی صبح امرتسر میں گینگسٹر شبھم کے گھر پر بھی دستک دی۔ شام 4.30 بجے کے قریب پہنچی ٹیم نے مجیٹھا روڈ 88 فٹ روڈ پر شبھم کے گھر کے باہر لوگوں سے پوچھ گچھ کی۔ لوگوں نے ٹیم کو بتایا کہ پچھلے چار پانچ برسوں سے یہاں کوئی نہیں رہ رہا ہے۔ اس کے بعد ٹیم وہاں سے چلی گئی۔ گینگسٹر شبھم جگو بھگوان پورییا کا ساتھی ہے۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے بٹالہ کے نزدیک بھگوان پورہ گاؤں کے گینگسٹر جگو بھگوان پوریا کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ہے۔ پورے بھگوان پورہ گاؤں کو پیر کی صبح این آئی اے کی ٹیم نے گھیر لیا تھا۔ جگو بھگوان پوریا کے گھر کی سیکورٹی فورسز اور این آئی اے ٹیم کے ارکان تلاشی لے رہے ہیں۔ڈرون دراندازی اور گروہی دشمنی کے واقعات پچھلے کچھ مہینوں سے سرخیوں میں رہے ہیں۔ اس سال جموں و کشمیر میں دو درجن سے زیادہ پاکستانی ڈرون دیکھے گئے ہیں، جو دہشت گردانہ حملے کرنے کے لیے ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد گرانے کے لیے اڑتے تھے۔ این آئی اے پاکستان میں دہشت گرد گروپوں کے کردار کی جانچ کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ مئی میں گلوکار سیاست دان سدھو موسی والا کی موت کے بعد گروہی دشمنی پر تشویشات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہیں پنجاب کے ضلع مانسا میں ان کے گھر کے نزدیک گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پنجاب پولیس نے اتوار کو قتل کے ایک ملزم اور بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو جون میں بھیجے گئے دھمکی آمیز خط کے درمیان روابط کا پتہ لگایا۔ موسی والا کی موت کی تحقیقات میں اب تک 20 سے زیادہ گرفتاریاں کی جا چکی ہیں۔پنجاب پولیس نے دہلی پولیس کے ساتھ مل کر گزشتہ ہفتے موسی والا قتل کیس میں مزید تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا، جس سے اس کیس میں گرفتاریوں کی کل تعداد 23 ہوگئی۔ این آئی اے کے چھاپے قتل اور اس سے جڑے گروہوں کے سلسلے میں دہلی پولیس سے موصول ہونے والی دو ایف آئی آر کے سلسلے میں ہیں۔ دہلی پولیس نے پہلے ان معاملات میں سخت غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) نافذ کیا تھا۔موسی والا قتل کے ملزم لارنس بشنوئی، گولڈی براڑ اور وکرم براڑ کے ساتھ ساتھ ان کے حریف گینگ کے ارکان- دیویندر بمبیہا، کوشل چودھری، نیرج بوانا، سنیل عرف ٹلو تاجپوریا، دل پریت اور سکھ پریت عرف بدھا کے علاوہ مفرور دہشت گرد ہرویندر رنڈا کے خلاف یو اے پی اے لگایا گیا تھا۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو اطلاع ملی تھی کہ دونوں گروہوں کے ارکان دہلی اور دیگر ریاستوں میں ٹارگٹ کلنگ کو انجام دینے کے لیے ملک کے باہر سے غیر قانونی ہتھیار خرید رہے ہیں۔