کمل ناتھ کے بھتیجے رتول پوری کو منی لانڈرنگ کیس میں سمن جاری
نئی دہلی، دسمبر۔دہلی کی ایک عدالت نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر کمل ناتھ کے بھتیجے رتول پوری کو ایک چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے سمن جاری کیا ہے، جس میں مبینہ کھاد گھوٹالہ میں 685 کروڑ روپے کی ادائیگی کا الزام لگایا گیا ہے۔اسپیشل جج وکاس دھول نے سپلیمنٹری چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے پوری کو 18 جنوری کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر (ایس پی پی) نے کہا کہ بادی النظر میں اس کیس میں پوری پر مقدمہ چلانے کے لیے وافر ثبوت موجود ہیں۔ پوری اگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر گھوٹالے سے متعلق ایک کیس میں بھی ملزم ہے اور ضمانت پر باہر ہے۔ای ڈی نے چارج شیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ راشٹریہ جنتا دل کے راجیہ سبھا ایم پی امریندر دھاری سنگھ اور انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹو لمیٹڈ (افکو) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او، یو ایس اوستھی بھی کھاد گھوٹالے میں ملوث ہیں، جواوستھی کے این آر آئی بیٹوں اور انڈین پوٹاش لمیٹڈ لمیٹڈ (آئی پی ایل) کے منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس گہلاوت اور بیرون ملک مقیم دیگر سپلائرز کو سال 2007 سے 2014 کے دوران مبینہ طور پر ادا کئے گئے 685 کروڑ روپے سے زیادہ کے غیر قانونی کمیشن سے متعلق ہیں۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا کہ انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹو لمیٹڈ (افکو) میں اوستھی اور دیگر نے جرائم کےذریعہ آمدنی پیدا کی اور اسے مختلف غیر متعلقہ اداروں کے ذریعے تقسیم کیا جسے بعد میں اوستھی اور دیگر کے زیر کنٹرول اداروں میں منتقل کر دیا گیا۔