غزہ میں تعمیراتی کام کے دوران رومن عہد کے مقبروں کی دریافت
غزہ،دسمبر۔غزہ میں آثار قدیمہ کی دریافت کے سلسلے میں ماہرین نے رومن بادشاہت کے دور کے مکمل قبرستان کی دریافت کی ہے۔ آثار قدیمہ کی جانب سے پیر کے روز کیے گئے اعلان کے مطابق شمالی غزہ میں رومن عہد کے درجنوں مقبرے دریافت ہوئے ہیں اور تعمیراتی کام کے دوران دیگر جگہوں کی دریافت ہوئی ہے۔تعمیرات سے منسلک کارکنوں نے 31 مقبرے دریافت کیے ہیں۔ یہ مقبرے بیت لاہیا کے نزدیک دریافت کیے گئے ہیں۔یہ تعمیراتی کام مئی 2021 کی گیارہ روزہ جنگ کی تباہی کے بعد سے چل رہا ہے۔ تاہم تعمیراتی کام کو ان دریافتوں کی وجہ سے جزوی طور پر روک دیا گیا ہے۔مقامی متعلقہ وزارت کے حکام کی ایک ٹیم نے پیر کے روز ان جگہوں کا دورہ کیا جہاں سے رومن عہد کے آثار دریافت کیے گئے ہیں۔واضح رہے اب تک پہلی صدی عیسوی کے دور کی رومن عہد کے آثار کی دریافت کے سلسلے میں 51 مقبرے دریافت کیے جا چکے ہیں۔ جن میں سے ابتدائی طور پر تعمیراتی کارکنون نے دریافت کیے تھے۔ اندازہ کیا گیا ہے کہ اس علاقے میں 75 سے 80 مقبروں کی دریافت متوقع ہے۔دوہزار سال پرانی قبرستانوں کی دریافت یونانی تباہ شدہ بندرگاہ کے پاس ملی ہیں۔ نوادرات سے متعلقہ وزارت کی ٹیم ان مقبروں کو دستاویزی اعتبار سے محفوظ کرنے پر اور دریافت گاہ کو محفوظ بنانے میں فوکس کر رہی ہے۔نوادرات کی وزارت کے انچارج جمال ابو ردا نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا اس جگہ کی غیر معمولی اہمیت ہے، ہمیں یقین ہے کہ یہ جگہ مزید وسعت پذیر ہو گی اور مزید دریافتیں ہو سکیں گی۔