چین کے ساتھ سربراہ اجلاس میں 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پراتفاق ہوا: سعودی عرب

ریاض،دسمبر۔سعودی عرب کے وزیرسرمایہ کاری خالدالفالح نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے الریاض میں منعقدہ سعودی،چین سربراہ اجلاس میں قریباً50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے سمجھوتوں اورمعاہدوں پردست خط کیے گئے تھے۔خالدالفالح نے اتوار کے روز سعودی دارالحکومت الریاض میں منعقدہ ایک کانفرنس کے موقع پربلومبرگ کو بتایا کہ ان معاہدوں میں نجی اور سرکاری دونوں شعبے شامل ہیں۔انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا یہ اعدادوشماران عرب ممالک سے متعلق سرمایہ کاری کیمعاہدوں کی بھی عکاسی کرتے ہیں جن کے رہنماؤں نے بھی چین کے ساتھ سربراہ اجلاس میں شرکت کی تھی۔گذشتہ ہفتے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی میزبانی میں صدرشی جن پنگ کے ساتھ چین عرب سربراہ اجلاس میں بیجنگ کے ساتھ خلیج کے گہرے ہوتے تعلقات کو اجاگرکیا گیا تھا لیکن اس دورے میں چین اورمشرق اوسط کے درمیان اتحاد کے بارے میں گرم جوشی پرمبنی الفاظ کی بازگشت ضرور سنائی دی ہے۔البتہ اعلان کردہ زیادہ ترسمجھوتے مفاہمت کی یادداشتیں تھیں اوران میں کسی پختہ نظام الاوقات یا وعدوں کا فقدان تھا۔چین سعودی عرب اوراس کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ توانائی کی پالیسی اورکھوج کے حوالے سے ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ سعودی عرب روس کے ساتھ ، اوپیک پلس کا ڈی فیکٹورہنما ہے۔یہ تیل پیداکرنے والے ممالک کا ایک کارٹل ہے اور اس کے رکن ممالک دنیا میں تیل کی کل پیداوارمیں سے نصف نکالتے اورعالمی منڈی میں بھیجتے ہیں۔

 

Related Articles