چین کے ساتھ شراکت داری کے نئے مرحلے کے منتظر ہیں: سعودی ولی عہد

ریاض،دسمبر ۔ ریاض کی میزبانی میں عرب چینی سربراہی اجلاس برائے تعاون اور ترقی کے افتتاح پر اپنی تقریر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نیکہا ہے کہ چین کے ساتھ شراکت داری کے نئے مرحلے کے منتظر ہیں۔ سعودی عرب علاقائی اور عالمی استحکام کے لیے تعاون کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا مسئلہ فلسطین کے جامع اور منصفانہ حل کی حمایت میں چین کا موقف قابل تعریف ہے۔ ہم تعاون کی سطح کو بڑھانا چاہتے ہیں اور شراکت داری کے ایک نئے دور کے منتظر ہیں۔عرب چینی سربراہی اجلاس سے قبل سعودی ولی عہد نے چینی- خلیجی سربراہی اجلاس کے دوران کہا تھا کہ یہ اجلاس چینی- خلیجی تعاون میں ایک نئے تاریخی مرحلے کی بنیاد رکھتا اور مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کی مملکت کی خواہش کا اظہار کرتا ہے۔ انہوں نے چینی صدر کی موجودگی میں ریاض میں خلیجی چینی سربراہی اجلاس کے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہمیں اس وقت غیر معمولی حالات اور چیلنجز کا سامنا ہے جس کے لئے ہمیں تعاون کی بھی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا بیجنگ کی کامیابی کی کہانی قابل ستائش ہے۔ یہ سریراہی اجلاس چین- خلیجی تعاون کو مضبوط بنانے کی مشترکہ خواہش کی عکاسی کر رہا ہے۔سعودی ولی عہد نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہم نے چین – خلیج فری ٹریڈ زون کے قیام پر تبادلہ خیال کیا اور ہم چین کے ساتھ غذائی تحفظ اور سپلائی چین کے شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔انہوں نے انسانیت کو درپیش مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے چین کے ساتھ معاہدے پر زور دیا۔ سعودی ولی عہد نے کہا جی سی سی ممالک دنیا اور چین کی ضروریات کے مطابق توانائی کے قابل اعتماد ذریعہ کے طور پر اپنے کردار کو جاری رکھیں گے۔ خطے میں سلامتی اور استحکام کو مضبوط کرنا صرف خطے سے ملیشیاؤں کے انخلا اور خطے کے معاملات میں بیرونی مداخلت کے خاتمے سے ہی حاصل ہو گا۔یاد رہے سعودی سربراہ خادم حرمین شریفین کی جانب سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان خلیج چین سربراہی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

Related Articles