سعودی عرب میں منی لانڈرنگ کے 3 ملزموں کو 18 سال قید اور جرمانے

ریاض،دسمبر۔پبلک پراسیکیوشن کے ایک سرکاری ذریعے نے بتایا کہ اقتصادی جرائم پراسیکیوشن کی تحقیقات تین سعودیوں اور ایک عرب تارکین وطن پر منی لانڈرنگ کے الزامات کے ساتھ ختم ہو گئی ہیں۔ تحقیقاتی طریقہ کار سے یہ بات سامنے آئی کہ سعودیوں نے تجارتی اداروں کے ریکارڈ کھولے، ان اداروں کے لیے بینک اکاؤنٹس کھولے، اور انہیں تارکین وطن کے حوالے کیا اور ریکارڈ کو اس قابل بنایا کہ وہ ان کو ضائع کر سکے۔ملزمان اور تجارتی اداروں کے اکاؤنٹس کی متعدد مالی تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ تارکین وطن نے بڑی رقم جمع کر کے سعودی عرب سے باہر منتقل کی تھی۔ رقوم کے ذرائع کی تصدیق کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ رقوم غیر قانونی تھی اور ملزموں نے اصلیت چھپائی تھی اور ایسا ظاہر کیا تھا جیسے یہ رقم جائز ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مقدمہ چلایا گیا اور اب تین ملزموں کو 18 سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانے کی سزا سنا دی گئی ہے۔

 

Related Articles