بابا رام دیو نے خواتین سے متعلق اپنے ریمارکس پر معافی مانگ لی

ممبئی، نومبر ۔ یوگا گرو بابا رام دیو نے پیر کو مہاراشٹر میں ایک تقریب میں خواتین کے بارے میں اپنے مبینہ تبصرے پر افسوس کا اظہار کیا اور معافی مانگی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ خواتین کے بارے میں ان کے ریمارکس کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔گزشتہ ہفتے تھانے میں خواتین کے لیے پتنجلی گروپ کے مفت یوگا ٹریننگ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے تھانے کے رکن پارلیمنٹ وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے کے بیٹے مسٹر کانت شنڈے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کی اہلیہ امروتا فڑنویس اور دیگر اہم شخصیات کی موجودگی میں رام دیو نے کہا تھاکہ "خواتین ساڑھیوں میں اچھی لگتی ہیں، وہ سلوار سوٹ میں اچھی لگتی ہیں، اور میری رائے میں وہ کچھ بھی نہیں پہن کر اچھی لگتی ہیں۔”ان کے نازیبا ریمارکس نے ریاست میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا۔ اس کے علاوہ اسے اپنے اگلے پروگرام کے لیے بھی دھمکیاں دی گئیں۔مہاراشٹر اسٹیٹ کمیشن برائے خواتین (ایم ایس سی ڈبلیو) کی چیئرپرسن روپالی چاکنکر کو وقت کے حد کے اندر جواب دیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ریاستی پینل کے کسی اصول کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اور یہ کہ انہوں نے ہمیشہ تمام شعبوں میں خواتین کو عزت دی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے انہیں برابری دلانے کے لیے عالمی سطح پر مہم چلائی ہے۔ایم ایس سی ڈبلیو کے صدر نے کہا کہ کمیشن کو اس کے نوٹس کا رام دیو کا جواب مل گیا ہے اور اگر مزید کوئی اعتراض یا شکایات ہیں تو کمیشن اس کی مکمل جانچ کرے گا اور گزشتہ ہفتے منعقدہ تقریب کی مکمل ویڈیو ریکارڈنگ بھی حاصل کرے گا۔بابا رام دیو نے کہاکہ ”میں نے حکومت کی مختلف پالیسیوں جیسے ‘بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ’ کی حمایت کی ہے، ان کی حوصلہ افزائی کی ہے اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے کئی تنظیموں کے ساتھ کام کیا ہے۔ میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ میں نے کسی عورت کی بے عزتی نہیں کی اور نہ ہی میرا ایسا کرنے کا کوئی ارادہ تھا۔

Related Articles