انور ابراہیم کے وزیر اعظم بننے پر ملائیشیا میں جشن
کوالالمپور، نومبر۔ انور ابراہیم کے وزیراعظم بننے پر ان کے حامیوں نے ملائیشیا میں جشن منایا گیا۔ جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں گزشتہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد سیاسی تعطل میں بادشاہ کی مداخلت کے بعد انہیں ملک کا 10 واں وزیر اعظم نامزد کیا گیا تھا جس کے بعد 75 سالہ اپوزیشن لیڈر مسٹر ابراہیم نے جمعرات کو ملک کے اعلیٰ عہدے کا حلف لیا۔واضح رہے کہ مسٹر ابراہیم نے اپوزیشن میں تقریباً تین دہائیاں گزاری ہیں اور یہ ان کے لیے ایک شاندار واپسی ہے۔انہیں غیر اخلاقی تعلقات اور بدعنوانی کے الزام میں 10 سال تک جیل میں رہنا پڑا۔پاکتان ہرپن (پی ایچ) اتحاد کے سربراہ مسٹر ابراہیم نے ملائیشیا کے حکمران سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ کے سامنے ملک اور عوام کی خدمت کا عہد کیا۔ اس تقریب میں مسٹر ابراہیم کے سیاسی حلیف بھی موجود تھے۔مسٹر ابراہیم نے 1993 سے 1998 تک باریسن نیشنل (بی این) حکومت میں سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد کے ماتحت نائب وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔مسٹر مہاتیر سے علیحدگی کے بعد، مسٹر ابراہیم نے پیپلز جسٹس پارٹی بنائی اور اس کے بعد کئی قومی انتخابات میں حصہ لیا۔ انہوں نے بی این میں اپنے سیاسی کیریئر کے دوران ثقافت، نوجوان اور کھیل، تعلیم، زراعت اور مالیات کے محکمے کو بھی سنبھالا تھا۔ ایک ٹویٹر یوزرنے لکھا، ’’جب ہمارے 10ویں وزیراعظم کا اعلان ہوا تو میں ائیرپورٹ پر تھا۔ میں نے لوگوں کو خوشی سے چیختے ہوئے سنا اور لوگوں کو ایک دوسرے سے گلے ملتے دیکھا۔