امریکہ: روس کا خیرسن سے انخلا یوکرین کی اہم فوجی پیشرفت ہے

خیرسن،نومبر ۔ماسکو کے اعلان کے بعد کہ اس کی افواج نے جنوبی یوکرین میں خیرسن سے انخلا شروع کر دیا ہے امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے جمعرات کو کہا کہ خیرسن سے روسی انخلا کیف کے لیے ایک اہم فوجی پیش رفت ہے۔جیک سولیون نے کہا کہ یوکرین کے لیے امریکی حمایت مضبوط اور غیر مشروط ہے۔ انہوں نے کیف کیلئے نئی فوجی امداد کا بھی اعلان کیا۔ نئی امداد میں فضائی دفاع کیلئے امداد بھی شامل ہے۔جیک سولیون نے کہا روس یوکرین میں شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے ایرانی میزائل اور ڈرون استعمال کر رہا ہے۔ امریکی صدر بائیڈن جی 20 سربراہی اجلاس میں یوکرین پر بلاجواز روسی حملے کی جانب توجہ مبذول کرائیں گے۔ یہ بیانات یوکرین کی فوج کی جانب سے جمعرات کی صبح یہ اعلان کیا گیا تھا کہ اس کی افواج نے خیرسن علاقے کے 12 قصبوں پر دوبارہ قبضہ حاصل کرلیا ہے۔ یوکرین کی فوج نے یہ یقین واضح نہیں کیا تھا کہ روسی افواج مکمل طور پر شہر سے سے نکل گئی ہیں یا نہیں۔ اس اعلان کے بعد امریکہ اور دیگر مغربی ملکوں کی جانب سے یوکرین کے حق میں بیانات سامنے آنا شرو ع ہوگئے۔واضح رہے 24 فروری کو روس نے یوکرین پر جارحیت شروع کی تھی اور اس کے بعد سے یہ پہلا بڑا یوکرینی شہر ہے جس سے روس نے قبضہ کے بعد انخلا کیا ہے۔ یہ انخلا روسی فوج کے وقار کے لیے ایک سخت دھچکا کہا جا رہا ہے۔اس پیش رفت کی اہمیت اس حوالے سے بڑھ جاتی ہے کہ یہ شہر ان چار خطوں میں سے جن کے روس سے الحاق کا اعلان ماسکو نے ستمبر میں کر دیا تھا۔خیرسن کا جغرافیائی محل وقوع بھی خاص اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ خطہ دنیپروپیٹروسک اور نکولایف علاقوں کی سرحدوں پر واقع ہے، اور اس کی جنوب میں کریمیا کے ساتھ زمینی سرحد ہے۔ جنوب مغرب میں بحیرہ اسود اور جنوب مشرق میں اس کی سرحدیں ازوف کے سمندر سے ملتی ہیں۔

 

Related Articles