ٹوئٹرغیر واضح پیروڈی اکاؤنٹس کو ختم کر دے گا:ایلون مسک
نیویایرک،نومبر۔ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے خبردار کیا ہے کہ ایسے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو خبردار کیے بغیر معطل کر دیا جائے گا جن کے پروفائل میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ پیروڈی اکاؤنٹس ہیں۔اس سے پہلے ٹوئٹر ایسا کرنے والوں کو وارننگ دیتا تھا۔ ٹوئٹر کے نئے ارب پتی مالک نے کہا ہے کہ اب اکاؤنٹ کی معطلی فوری ہو گی اور صارف کو کوئی وارننگ نہیں دی جائے گی۔جب سے ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدا ہے، کئی صارفین نے اپنے اکاؤنٹس کا نام بدل کر ایلن مسک رکھ لیا اور ارب پتی مالک کا تمسخر اڑتے رہے۔ ایسے تمام اکاؤنٹس کو یا تو بند کر دیا گیا ہے یا ان پر وارننگ کا نشان لگا دیا گیا ہے۔ایلون مسک نے گزشتہ ماہ ہی ٹوئٹر کمپنی کا چارج لیا ہے۔ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے کمپنی کے 7500 ملازمین میں سے تقریباً نصف کو ملازمت سے برخاست کر دیا تھا۔ایلون مسک نے بلیو ٹک والے تصدیق شدہ اکاؤنٹ ہولڈرز سے ماہانہ آٹھ ڈالر لینے کا اعلان بھی کیا ہے۔پیروڈی اکاؤنٹس کے حوالے سے اپنے پالیسی کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایلن مسک نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا: ’’ماضی میں ہم اکاؤنٹ کو معطل کرنے سے پہلے ایک وارننگ دیتے تھے، اب ہم بڑے پیمانے پر تصدیق کا عمل شروع کر رہے ہیں، اور کوئی وارننگ نہیں دی جائی گی۔ اکاؤنٹ کا نام بدلنے پر اکاؤنٹ کے تصدیق شدہ ہونے کا نشان عارضی طور غائب ہو جائے گا۔‘امریکہ کی مشہور کامیڈین کیتھی گرفن اور این ایف ایل کھلاڑی کرس کلوی سمیت کئی صارفین نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹس کا نام بدل کر ایلون مسک رکھ لیا تھا۔ اب ایسے اکاؤنٹس کو یا تو معطل کر دیا گیا ہے یا ان پر وارننگ چسپاں کر دی گئی ہے۔البتہ کچھ اکاؤنٹس جن میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیروڈی کرنے والے ٹم ہیڈیکر بھی شامل ہیں، ان کا اکاؤنٹ ابھی تک معطل نہیں ہوا ہے۔ایلون مسک ماضی میں کہتے رہے ہیں کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ سمیت کسی کو بھی ٹوئٹر کے استعمال سے روکنے کیمخالف ہیں۔ گزشتہ ہفتے ایلون مسک نیممنوعہ اکاؤنٹس کی بحالی کے حوالے سے کہا تھا کہ ضوابط پر عمل درآمد کے بغیر معطل شدہ اکاؤنٹس کی بحالی ممکن نہیں۔ایلون مسک نے کہا کہ وہ اس صارف کا اکاؤنٹ ختم نہیں کر رہے ہیں جس نے ان کے پرائیویٹ جہاز کا پیچھا کیا تھا۔نیویارک ٹائمز نے اتوار کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ایلون مسک نے امریکہ کے مڈٹرم انتخابات کے انعقاد تک بلیو ٹک والے تصدیق شدہ اکاؤنٹس سے آٹھ ڈالر ماہانہ فیس لینے کے عمل کو روک دیا ہے۔ امریکہ میں مڈٹرم انتخابات منگل سے ہو رہے ہیں۔ جمعہ کو ایلون مسک نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ ان کی کمپنی روزانہ چار ملین ڈالر کا نقصان اٹھا رہی تھی جس کی وجہ سے ان کے پاس اپنے سٹاف کو کم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ایلون مسک کے آزادی اظہار کی وکالت کرنے کی وجہ سے کچھ لوگوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ وہ ٹوئٹر پر شائع ہونے والے مواد کی نگرانی کی کوششیں کم کر دیں گے۔البتہ ایلون مسک نے کہا ہے کہ ’نقصان دہ مواد‘ کے حوالے کمپنی کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چیف والکر ٹرک نے ایک کھلے خط میں ایلون مسک کو نقصان دہ مواد کو روکنے کے حوالے سے ان کی ذمہ داریوں کو یاد دہانی کرائی ہے۔