ٹوئٹر نے بلیو ٹک کی ویری فکیشن فیس کی تصدیق کر دی

نیویارک،نومبر.ٹوئٹر نے صارفین کو تصدیق شدہ بلیو ٹک سٹیٹس خریدنے کی اجازت دینے کے منصوبوں کی تصدیق کی ہے۔ ایپل ڈیوائسز کے لیے ایک اپ ڈیٹ میں کمپنی نے کہا کہ یہ فیچر کچھ ممالک کے ان صارفین کے لیے کھلا رہے گا جو سات پاؤنڈ ماہانہ پر اس کی ٹوئٹر بلیو سروس کے لیے سائن اپ کرتے ہیں۔ پالیسی میں یہ تبدیلی متنازعہ ہے، ایسے خدشات ہیں کہ یہ پلیٹ فارم جعلی اکاؤنٹس سے بھرا جا سکتا ہے۔ایلون مسک نے حال ہی میں ٹوئٹر کو خریدا ہے اور جمعہ کو کمپنی کی نصف افرادی قوت کو فارغ کر دیا۔ بلیو ٹک پہلے صرف ہائی پروفائل یا بااثر افراد اور تنظیموں کے لیے دستیاب تھا، جن سے اپنی شناخت ثابت کرنے کو کہا جاتا تھا۔اسے اس بات کی علامت سمجھا جاتا ہے کہ پروفائل مستند ہے، اور یہ پلیٹ فارم پر قابل اعتماد معلومات کی شناخت کرنے میں صارفین کی مدد کرنے کے لیے ایک اہم ٹول ہے۔ پالیسی میں تبدیلی ان خدشات کو بڑھا سکتی ہے کہ ماہانہ فیس ادا کرنے والا کوئی بھی صارف حکومتی شخصیات، مشہور شخصیات، صحافیوں اور برانڈز کی جعلی شناخت حاصل کر سکتا ہے۔ گزشتہ ماہ کے آواخر میں 44 ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت ٹوئٹر کے حصول کے بعد دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک ، ٹوئٹر کی آمدنی کو متنوع بنانے کے لیے کوشاں دکھائی دیتے ہیں۔ جمعہ کو انھوں نے کہا کہ ٹوئٹر کو روزانہ ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ انکے پاس کمپنی کی افرادی قوت کو کم کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہں تھا۔ایلون مسک کی جانب سیان کٹوتیوں اور اظہارِ آزادی کی زبردست حمایت کی وجہ سے ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی کہ ٹوئٹر مواد کو اعتدال پسند بنانے کی کوششوں میں کمی آ سکتی ہے۔تاہم، ایلون مسک نے اصرار کیا ہے کہ ٹوئٹر پر اشتعال انگیز یا نقصاندہ مواد کے بارے میں فرم کا موقف ’بالکل نہیں بدلیگا‘۔سنیچر کے روز اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ اہلکار، انسانی حقوق کے کمشنر وولکر ترک نے ایلون مسک پر زور دیا کہ وہ ’اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹوئٹر پر انسانی حقوق کی مرکزی حیثیت رہے‘۔اقوام متحدہ کی جانب سے غیر معمولی مداخلت نے ٹوئٹر کی انسانی حقوق کی پوری ٹیم کو برطرف کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد یہ ’حوصلہ افزا ‘ بات نہیں ہے۔اس حوالے سے ٹوئٹر کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔تصدیق کرنے کی پالیسی میں تبدیلی سے متعلق چند تفصیلات کو عام کیا گیا، اور سنیچر کے اعلان کے بعد ٹوئٹر بلیو کا سبسکرپشن مبینہ طور پر برطانیہ میں تقریباً پانچ پاؤنڈ کی پرانی قیمت پر برقرار ہے۔ٹوئٹر کے اپ ڈیٹ میں کہا گیا ہے کہ تبدیلیاں صرف برطانیہ، امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں نافذ ہوں گی۔خود ایلون مسک کی جانب سے متعدد ٹوئٹس میں تجویز کیا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر چند ممالک میں ان کا مشاہدہ کرنے کے بعد یہ تبدیلیاں دنیا بھر میں نافذ کی جائیں گی۔ یہ واضح نہیں کہ آیا اْن پروفائلز کا کیا ہوگا جن پر پہلے سے ہی بلیو ٹک لگے ہوئے ہیں اور کیا ٹوئٹر اب بھی کسی صارف سے سبسکرپشن وصول کرنے کے علاوہ اس کی ویری فکیشن یا ’تصدیق‘ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ایک صارف نے پوچھا کہ موجودہ تصدیق شدہ پروفائلز کا کیا ہوگا، اس کے جواب میں مسک نے کہا کہ تبدیلیوں کو نافذ کرنے کی ٹائم لائن ’تقریباً دو ماہ‘ تھی۔کسی مشہور شخصیت کا روپ دھارنے کے خطرے کے بارے میں ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ ٹوئٹر ’کسی اور کی جعلی شناخت یا کسی کا روپ دھانے والے اکاؤنٹ کو معطل کر دے گا اور رقم اپنے پاس رکھ لے گا‘۔دیگر آنے والی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ’ٹوئٹر جلد ہی صارفین کو ٹوئٹس کے ساتھ لمبے متن منسلک کرنے کی اجازت دے گا، جس سے ’نوٹ پیڈ سکرین شاٹس کا سلسلہ ختم ہو جائے گا‘۔اس سے قبل سنیچر کو، ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق سی ای او جیک ڈورسی نے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ان کی سابقہ فرم میں جو کچھ ہوا اس کے لیے ملازمین سے معذرت خواہ ہوں‘۔ڈورسی نے، جنھوں نے نومبر میں سی ای او کی حیثیت سے استعفیٰ دیا تھا اور مئی میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کو چھوڑ دیا تھا، کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ ٹوئٹر کا عملہ ’مجھ سے ناراض‘ ہے۔انھوں نے اپنے بیان میں مزید کہا ’ لوگوں کی اس حالت کے لیے میں خود کو ذمہ دار تسلیم کرتا ہوں۔ میں نے کمپنی کا سائز بہت جلد بڑھا لیا تھا ، میں اس کے لئے معذرت خواہ ہوں‘۔اپنے اس بیان میں جیک ڈورسی ٹوئٹر کے عملے کی برطرفی کی ضرورت کی توثیق کرتے نظر آئے۔ اس سال کے شروع میں، انھوں نے ایلون مسک کی جانب سے کمپنی کے حصول کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔

Related Articles