ولادی میر پوتین کے قریبی روسی خاتون صحافی لتھوانیا فرار
ولنیئس،نومبر۔یوکرین پر جنگ مسلط کرنے پر اختلاف کی وجہ سے روسی صدر ولادی میر پوتین کے قریبی ساتھی بھی انہیں چھوڑنے لگے ہیں۔لتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں انٹیلی جنس سروسز نے بتایا کہ معروف روسی صحافی اور ٹی وی میزبان کیسنیا سوبچک اور صدر ولادیمیر پوتن کی بپتسمہ یافتہ بیٹی ماسکو میں پولیس کے ان کے ایک گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد لتھوانیا فرار ہو گئی ہیں۔کیسنیا روس کی ایک معروف میڈیا پرسن ہیں، جو صحافت میں کیریئر شروع کرنے سے پہلے ایک رئیلٹی شو کی میزبان کے طور پر شہرت حاصل کر چکی ہیں۔کیسنیا سنہ 2018ء میں روس کی صدارتی امیدوار بھی رہ چکی ہیں۔ یہ ایک ایسا اقدام تھا جس کے ناقدین کا کہنا تھا کہ یہ ایک پروپیگنڈا عمل تھا جس کا مقصد کریملن کو مسابقتی انتخابات کا تاثر پیدا کرنے میں مدد کرنا تھا۔مفرور صحافیہ سینٹ پیٹرزبرگ کے سابق میئر اناتولی سوبچک کی بیٹی ہیں، جنہیں پوتین نے پہلے اپنا استاد قرار دیا تھا اور افواہیں ہیں کہ وہ پوتین کی پوتی ہیں۔ اگرچہ یہ یقینی نہیں ہے، لیکن روسی صدر کے ساتھ ان کے طویل خاندانی تعلقات کے باوجود دونوں میں اختلافات بھی نمایاں رہے ہیں۔روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوبچک ماسکو سے دبئی کے راستے استنبول کے لیے ہوائی جہاز کے ٹکٹ خرید کر روسی حکام کو دھوکہ دے کر منگل کی شب بیلاروس کے راستے لتھوانیا کی سرحد کے پار پہنچ گئیں۔آن لائن گردش کرنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں سوبچک کو اپنا چہرہ ڈھانپے، ٹوپی پہنے اور پیدل لتھوانیا کی سرحد کو عبور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ملک کی کاؤنٹر انٹیلی جنس سروس کے سربراہ ڈاریوس یونسکیس نے جمعرات کی صبح ایک مقامی ریڈیو سٹیشن کو بتایا کہ ’بغیر کسی شک کے وہ لتھوانیا میں ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ سوبچک نے اپنے اسرائیلی پاسپورٹ کے ساتھ سرحد پار کی اور لتھوانیا، لٹویا اور ایسٹونیا نے گزشتہ ماہ سیاحتی ویزا رکھنے والے روسی شہریوں پر داخلے پر پابندی عائد کر دی۔یونسکس نے کہا کہ ایک اسرائیلی شہری کے طور پر ایک درست پاسپورٹ کے ساتھ اسے ویزا کی ضرورت نہیں ہے اور وہ لتھوانیا میں داخل ہو سکتی ہے اور یہاں 90 دن تک رہ سکتی ہے۔روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’طاس‘ کے مطابق ملک کی سکیورٹی سروسز کے پاس سوبچک کے اسی مجرمانہ کیس میں ملزم کے طور پر اس کے میڈیا ڈائریکٹر کرل سکھانوف کے وارنٹ گرفتاری تھے۔ماسکو کی ایک عدالت نے بدھ کے روز سخانوف کو روس کی ریاستی دفاعی کمپنی روسٹیک کے سربراہ اور پوتین کے قریبی رہنے والے ’کے جی بی‘ کے سابق جنرل سرگئی چیمیزوف سے 11 ملین روبل178.7 ہزار بھتہ لینے کی کوشش کرنے پر جیل بھیج دیا۔