ملائیشیا:حکام کا ایل جی بی ٹی کی ہلّا گلہ ،رنگین پارٹی پر چھاپا،20 گرفتار

کولالمپور،اکتوبر۔ملائشیا میں مذہبی حکام نے ہم جنس پرستوں (ایل جی بی ٹی) کی کمیونٹی کی ایک بڑی ہالووین پارٹی کے خلاف چھاپا مارکارروائی ہے اور زنانہ مردانہ لباس پہننے اور مبیّنہ طور پر برائی کی حوصلہ افزائی کرنے کے الزام میں 20 افراد کو گرفتارکیا ہے۔کوالالمپورمیں ہفتے کی رات دیرگئے ہونے والی اس تقریب میں گرفتارشدہ افراد میں شامل کارکن نعمان عفیفی نے اس چھاپے کو تکلیف دہ اور صدمے کا سبب قراردیا ہے۔خبروں کے مطابق انھوں نے بتایا کہ ’’پولیس کی مدد سے قریباً 40 مذہبی اہلکارپنڈال میں داخل ہوئے اور انھوں نے موسیقی اور رقص کو روک دیا۔اس وقت تقریب میں قریباً ایک ہزارافراد شریک تھے‘‘۔نعمان نے کہا کہ حکام نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو دو گروہوں میں تقسیم کردیا تھا، مسلمان اور دیگرمذاہب کے پیروکار۔اس کے بعد، 20 مسلمانوں کو وفاقی علاقوں کے اسلامی مذہبی محکمہ میں لے جایا گیا جہاں ہماری شناخت کی تفصیل ریکارڈ کی گئی تھی۔نعمان نے کہا:’’بعض افراد پرزنانہ مردانہ لباس پہننے (کراس ڈریسنگ) کے تحت جرائم کا مرتکب ہونے کا الزام لگایا گیا تھا جبکہ مجھ سمیت دیگرپربرائی کی حوصلہ افزائی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔تمام 20 افراد کو چند گھنٹے کے بعد رہا کردیا گیا تھا لیکن انھیں پوچھ گچھ کے لیے اگلے ہفتے دوبارہ حکام کے روبرو پیش ہونا ہوگا۔واضح رہے کہ ملائشیا میں دْہرا قانونی نظام رائج ہے۔اس کے تحت شرعی عدالتیں مسلم شہریوں کے بعض مقدمات کی سماعت کرتی ہیں۔مسلمان ملائشیا کی کل آبادی کاقریباً 60 فی صد ہیں۔ملائشیا میں اسلامی قانون کے مطابق ہم جنس پرستی حرام ہے اورمردکے مرد سے جنسی تعلق کوجرم قرار دینے والے قوانین کے نتیجے میں قید،جسمانی سزا اور جرمانے عاید کیے جاسکتے ہیں-تاہم اس قانون کا نفاذ شاذونادر ہی ہوتا ہے۔

Related Articles