ایران:شیراز میں عبادت گزاروں پر مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ؛15 افراد ہلاک
شیراز،ایران،اکتوبر۔ ایران کے شہر شیراز میں ایک شیعہ زیارت گاہ میں عبادت گزاروں پر تین مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ہیں۔ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق بدھ کو یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 45 منٹ پر شیراز میں واقع مزار شاہ چراغ میں پیش آیا ہے۔ارنا کے مطابق فائرنگ کرنے والے دوحملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور تیسرے کو گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق گرفتار کیے گئے دونوں حملہ آور ایرانی نہیں ہیں لیکن اس نے ان کی قومیت کی وضاحت نہیں کی ہے۔ایک اورنیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے ایک نامعلوم سکیورٹی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملہ آور تکفیری تھیجنھوں نے ملک میں جاری بدامنی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ حملہ کیا ہے۔ایرانی میڈیا اور حکومت ’تکفیری‘ کی اصطلاح سنی انتہاپسندوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔22سالہ مہسا امینی کی تہران میں پولیس کے زیر حراست ہلاکت کے بعد 16 ستمبر سے حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ان میں ایرانی خواتین پیش ہیں اور ان مظاہروں نیایران کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق احتجاجی مظاہروں کے دوران میں کریک ڈاؤن کی کارروائیوں میں 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ہزاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔