وزیر دفاع بین والیس نے خود کو ٹوری قیادت کی دوڑ سے باہر کر لیا

راچڈیل،اکتوبر۔ برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کی طرف سے عہدہ سے مستعفی ہونے کا اعلان ہوتے ہی جہاں نئی قیادت کیلئے تگ ودو شروع ہو گئی ، وہیں وزیر دفاع بین والیس نے خو دکو ٹوری قیادت کی دوڑ سے باہر کر لیا ہے اور کہا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم کی حمایت کر رہے ہیں، دوسری طرف سابق وزیراعظم بورس جانسن کیریبین واپس آگئے ہیں۔بین والیس پارٹی گیٹ اور سلیز پر وزارتی استعفوں کے سیلاب کے درمیان اقتدار سے بے دخل ہونے کے صرف چھ ہفتے بعد ایک جھٹکے سے واپسی کے پیچھے کھڑے تازہ ترین سینئر شخصیت بن گئے، مسٹر جانسن، رشی سنک اور پینی مور ڈانٹ ٹوری لیڈر شپ بیلٹ پر نمایاں ہونے کے لیے درکار سیاستدانوں کی جانب سے 100نامزدگیوں کی اونچی حد تک پہنچنے کے لیے بہترین جگہ پر نظر آتے ہیں حالانکہ یہ ممکن ہے کہ پیر کی سہ پہر کی آخری تاریخ تک صرف ایک یا دو ہی نمبر بنائیں گے، اگر بورس جانسن اگلا وزیر اعظم بننے کیلئے بولی شروع کرنا چاہتے ہیں تو انہیں 100ٹوری ایم پیز کی حمایت کی ضرورت ہوگی، کامیاب ہونے کی صورت میں وہ ونسٹن چرچل کے بعد نمبر 10 پر واپس آنے والے جدید تاریخ میں تیسرے وزیر اعظم ہوں گے، کہا جاتا ہے کہ بورس جانسن اگلے الیکشن میں لیبر کا مقابلہ کرنے کے لیے رشی سوناک کے ساتھ ڈریم ٹکٹ کے لیے زور دے رہے ہیں،بعض لوگوں نے قیاس کیا ہے کہ بورس جانسن 357 کنزرویٹو ایم پیز میں سے زیادہ سے زیادہ 140 ممبران کو جمع کر سکتے ہیں، تاہم ناقدین کا خیال ہے کہ ان کے مداحوں کی تعداد زیادہ ہونے کے بجائے شور مچانے والے ہیں، ان کی پیش گوئی ہے کہ وہ 100 سے کم رہ جائیں گے، ٹالیز کا خیال ہے کہ رشی سوناک کے 53 حمایتی ہیں جب کہ بورس جانسن 34اور مس مورڈانٹ 17پر ہیں۔ سابق چانسلر نے بھی گیون ولیم سن اور لیام فاکس کی نقاب کشائی کی ہے۔ مسٹر والیس نے واضح کیا کہ وہ اپنی حمایت کی قیمت کے طور پر فوجی اخراجات میں اضافے پر اصرار کریں گے، ماضی میں کھڑے نہ ہونے کی جو وجوہات دی تھیں، وہ تبدیل نہیں ہوئیں میں تمام امیدواروں سے اس بات کو تسلیم کرنے کی کوشش کروں گا کہ آپ کو قومی سلامتی کے بغیر گھر میں معاشی تحفظ حاصل نہیں ہو سکتا اس کے لیے ہماری مسلح افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لیے حقیقی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے جاری انکوائری کا بھی حوالہ دیا کہ آیا مسٹر جانسن نے پارٹی گیٹ پر پارلیمنٹ کو گمراہ کیا 2019کے عام انتخابات کے بعد یہ ممکنہ طور پر ہمارا تیسرا وزیر اعظم ہوگا اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اس جائز سوال کے بارے میں سوچنا ہوگا جو عوام خود سے پوچھ رہے ہوں گے اور یہ بھی کہ اگلا الیکشن کون جیت سکتا ہے یہ ظاہر ہے کہ کسی بھی سیاسی کے لیے اہم ہے۔تو اس وقت میر اجھکاؤ بورس جانسن کی طرف ہے جب میں سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے دفاع تھا انہوں نے دفاع میں سرمایہ کاری کی میرے ان اقدامات کی حمایت کی جو ہمیں محفوظ رکھنے کے لیے کیے گئے لز ٹرس کے استعفیٰ کے بعد مسٹر جانسن ڈومینیکن ریپبلک سے واپس آرہے ہیں۔

Related Articles