ایران میں جاری ہنگاموں پر سابق فحش اداکارہ میا خلیفہ بھی بول پڑیں
نیویارک،اکتوبر۔ فحش فلموں کی سابق لبنانی نڑاد امریکی اداکارہ میا خلیفہ بھی ایران میں جاری ہنگاموں پر بول پڑیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق ایران ہیومن رائٹس (آئی ایچ آر این جی اوذ کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں شہریوں نے سڑک پر سکیورٹی فورسز کا راستہ روک رکھا ہوتا ہے اور دوسری طرف ایران کی ایک جیل سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہوتے ہیں۔تہران میں واقع اس ’ایون جیل‘ میں گزشتہ روز ہنگامہ آرائی ہوئی اور مبینہ طور پر قیدیوں کی طرف سے جیل کو آگ بھی لگا دی گئی۔ جواباً سکیورٹی فورسز کی طرف سے قیدیوں پر فائرنگ کی گئی، جس کی آواز اس ویڈیو میں سنی جا سکتی ہے۔ اس ہنگامہ خیزی میں 4قیدی جاں بحق اور 61زخمی ہو گئے۔ ان میں سے بھی 4کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔29سالہ میا خلیفہ نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایرانی سکیورٹی فورسز کے اس اقدام کو ’انسانیت کے خلاف جرم‘ قرار دیا اور اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’’یہ وہ جیل ہے جس میں ایران حکومت سیاسی مخالفین، مظاہرین اور فریڈم فائٹرز کو قید کرتی ہے۔ یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے اور اگر آپ لوگ اس کے متعلق بات نہیں کرتے تو آپ اس آزادی کے مستحق نہیں ہو جسے آپ نے بہت سستا سمجھ رکھا ہے۔‘‘واضح رہے کہ ایران میں 22سالہ کرد لڑکی مھسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد سے ملک بھر میں پرتشدد احتجاج جاری ہے جس میں اب تک 100سے زائد لوگ جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مھسا امینی کو عوامی جگہ پر جحاب اتارنے کے الزام میں گرفتار کیاگیا تھا اور دوران حراست اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔ مظاہرین کی طرف سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ مھسا امینی کی موت پولیس تشدد کے باعث ہوئی تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ مھسا امینی پر تشدد نہیں کیا گیا۔ ان کی مو ت ہارٹ اٹیک سے ہوئی تھی۔