برطانیہ میں ماضی کی طرح ایک بار پھر ‘‘کیش’’ مقبول ہورہا ہے
لندن ،اکتوبر۔برطانیہ میں ماضی کی طرح ایک دفعہ پھر ‘‘کیش’’ مقبول ہو رہا ہے ، پوسٹ آفس کا کہنا ہے کہ مہنگائی اور زندگی گزارنے میں مشکلات کی وجہ سے کیش ایک بار پھر مقبول ہے، بتایا گیا ہے کہ پوسٹ آفس کی ہزاروں شاخوں نے اگست میں نقدی کی بڑھتی ہوئی مقدار میں لین دین کیا، کیونکہ بینکوں نے اپنی متعدد شاخیں بند کر دی ہیں، پوسٹ آفس نے اگست 3.42 بلین پاؤنڈ کی نقد رقم ہینڈل کی، جو کہ پانچ سال پہلے والیوم ریکارڈ کرنا شروع کرنے کے بعد سب سے زیادہ مقدار میں ہے۔اس ضمن میں بتا گیا ہے کہ اس بات کی توقع ہے کہ یہ رجحان آئندہ بھی جاری رہے گا۔کیونکہ اخراجات بڑھتے جا رہے ہیں اور کمائی زیادہ نہیں، بہت سے لوگوں کے مطابق انہیں الیکٹرانک ادائیگیوں کے بجائے نوٹوں اور سکوں کا استعمال کرکے اخراجات کی نگرانی کرنا آسان لگتا ہے، سرکاری کمپنی نے کہا کہ لوگ عام طور پر اگست میں کم نقدی کا استعمال کرتے ہیں، لیکن اس سال برانچوں نے ریکارڈ توڑ رقم کا لین دین کیا ہے ، کورونا وائرس کے بدترین دور میں یہ رحجان کم ہو تھا اور نقدی کے استعمال میں خاص طور پر تیزی سے کمی آئی ، پوسٹ آفس کے بینکنگ ڈائریکٹر مارٹن کیرسلی نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ اکتوبر اور باقی سال میں نقد لین دین توقعات سے بڑھ کر رہے گا، نقد لین دین میں ذاتی جمع اور پوسٹ آفس اکاؤنٹس سے پیسے نکلوانا شامل ہے، ان حالت میں لوگ 11,500مقامی پوسٹ آفس برانچوں پر انحصار کرتے تھے کیونکہ بینک پورے برطانیہ میں اپنی شاخیں بند کر رہے ہیں جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو بینکنگ سروسز تک بالکل رسائی حاصل نہیں ہے، پوسٹ آفس دو مقامات پر مشترکہ بینکنگ ہب کے پائلٹ پرجیکٹس چلا رہا ہے، مزید 13مقامات پر بھی اس قسم کے مشترکہ حب کھلیں گے ، بینکنگ انڈسٹری کی نمائندگی کرنے والے ادارے اور یو کے فنانس کے ساتھ بینکنگ انڈسٹری کی نمائندگی کرنے والے ادارینے پیشن گوئی کی ہے کہ کیش میں لین دین صرف 6فیصد ہو گا کیونکہ 2031 تک ادائیگیوں کا نوٹوں اور سکوں کا استعمال پچھلی دہائی کے دوران پہلے ہی ڈرامائی طور پر کم ہو چکا ہے، جو کہ 2011میں ادائیگیوں کے 55فیصد سے پچھلے سال تک 15فیصد رہ گیا ہے، پوسٹ آفس نے کہا ہے کہ اگست میں اس کی شاخوں میں ذاتی نقدی نکالنے کی کل رقم £805m تھی، جو جولائی کے مقابلے میں 0.5فیصد زیادہ ہے، جبکہ ذاتی نقد رقم پہلی بار £1.4bn سے تجاوز کر گئی ہے۔