ہندوستان اور چین کے سرحدی تعطل کا حل سفارتی کوششوں سے ممکن: ایس جیے شنکر
نئی دہلی، وزیر خارجہ ایس جیے شنکر نے جمعرات کے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور چین کے سرحدی تعطل کا حل سفارت کاری کے دائرے میں پنہاں ہے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے لئے ضروری کہ وہ نہ صرف اپنے لئے، بلکہ پوری دنیا کی خاطر تصفیہ کی راہ ہموار کریں۔
اپنی ایک کتاب کے اجراء کے آن لائن منعقدہ پروگرام میں مسٹر ایس جیے شنکر نے کہا کہ”میں یہ بھی جانتا ہوں کہ آپ لداخ کے مغربی سیکٹر میں موجودہ صورتحال سے واقف ہیں۔ چونکہ ہمارا طویل مدتی نظریہ ہے، اس لئے اس علاقے پر ہمارا موقف بہت واضح ہے۔ چین کے ساتھ ہمارے سمجھوتے اور مفاہمت ہے۔ دونوں فریقوں کو ان سمجھوتوں اور مفاہمت کا خیال رکھنا ضروری ہے”۔
انہوں نے کہا کہ درحقیقت جو کچھ سرحد پر ہوتا ہے اس سے تعلقات پر اثر پڑے گا۔ مجھے پوری طرح یقین ہے کہ اس صورتحال کا حل سفارتکاری کے دائرے میں ڈھونڈنا ہوگا۔ یہ بات میں پوری ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور چین دو تہذیبی ممالک ہیں، جو چوتھے صنعتی انقلاب میں داخل ہونے جا رہے ہیں جبکہ دوسری بڑی تہذیبیں ایسا کرنےمیں ناکام رہی ہیں۔