اسرائیل کیساتھ سرحدی حد بندی معاہدہ کے حتمی مسودے پر مطمئن ہیں: لبنان

بیروت،اکتوبر۔لبنانی پارلیمنٹ کے ڈپٹی سپیکر الیاس بوصعب نے اعلان کیا ہے کہ لبنان کو اسرائیل کے ساتھ سمندری سرحد کی حد بندی کے لیے امریکہ کی ثالثی میں ایک معاہدے کا حتمی مسودہ موصول ہو گیا ہے جو لبنان کی تمام ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ یہ مسودہ جلد ہی ایک تاریخی معاہدے میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ہوصعب نے حتمی مسودہ موصول ہونے کے چند منٹ بعد رائٹرز سے گفتگو میں کہا کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو، آموس ہوکسٹائن کی کوششیں ایک تاریخی معاہدے کا باعث بن سکتی ہیں۔واضح رہے امریکی ثالث ہوکسٹائن دونوں ممالک کے درمیان مہینوں سے شٹل ڈپلومیسی میں مصروف ہیں۔بوصعب نے کہا ہمیں حتمی مسودہ چند منٹ قبل موصول ہوا، لبنان نے محسوس کیا کہ یہ لبنان کی تمام ضروریات کو مدنظر رکھتا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ دوسری طرف والوں کو بھی ایسا ہی محسوس کرنا چاہیے معاہدے کے تازہ مسودے کے بارے میں سرکاری اسرائیلی نقطہ نظر ابھی واضح نہیں ہے۔اس سے قبل اتوار کو لبنانی صدر میشال عون نے کہا تھا کہ ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ اپنی سمندری سرحدوں کی حد بندی کرنے کی تجویز کا حتمی ورڑن چند گھنٹوں میں حاصل کر لے گا۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ امریکی ثالث نے انہیں ایک فون کال میں بتایا کہ تجاویز پر تحفظات کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ لبنانی ایوان صدر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنانی فریق مناسب فیصلہ لینے کی تیاری میں ہوکسٹائن کی تجویز کے حتمی ورڑن کا بغور مطالعہ کرے گا۔ گزشتہ ہفتے اسرائیل نے معاہدے کے مسودے میں لبنان کی طرف سے کی گئی آخری لمحات کی تبدیلیوں کو مسترد کر دیا تھا۔جس سے اس حوالے سے جاری برسوں کی سفارتی کوششوں سے متعلق شکوک پیدا ہوگئے تھے۔دونوں ممالک اختلافات کو دور کرنے کی کوشش میں گزشتہ دنوں امریکی ثالث کے ذریعے قریبی رابطے میں رہے ہیں۔

Related Articles