روسی فوجیوں کا یوکرینی فوج کے محاصرے سے بچنے کے لیے لائمن سے انخلا

لائمن،یوکرین ،اکتوبر۔روس نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ اس کے فوجی یوکرین کے مشرقی شہرلائمن سے واپس چلے گئے ہیں تاکہ یوکرین کی فوج کے گھیرے میں آنے سے بچا جا سکے۔وزارت دفاع نے قصبے کے روسی نام کا استعمال کرتے ہوئے کہا:’’گھیراؤ کے خطرے کے پیش نظر اتحادی فوجیوں کو کراسنی لائمن سے زیادہ فائدہ مند علاقوں کی طرف واپس بلا لیا گیا تھا۔یوکرینی فوج کا لائمن پر دوبارہ قبضہ ماسکو کی ایک بڑی شکست ہے۔اس شہر میں ایک ریلوے جنکشن ہے اور یہ گذشتہ کئی ماہ سے روسی فوج کی کارروائیوں کے لیے لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ کے مرکز کے طور پر کام کر رہا ہے۔اس سے ایک روز قبل صدر ولادی میر پوتین نے یوکرین کے چار علاقوں کے الحاق کا اعلان کیا تھا۔ ان میں دونیتسک بھی شامل ہے ، جہاں لائمن واقع ہے۔وزارت دفاع نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ روس نے یوکرین کی افواج کے خلاف ’’بڑے پیمانے پر بمباری‘‘شروع کرکے انھیں سخت نقصان پہنچایا ہے۔ اس نے ثبوت فراہم نہیں کیے اور اس دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جاسکتی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ نقصانات کے باوجود دشمن کو افواج اور وسائل میں نمایاں برتری حاصل ہے۔اس نے ریزوردستے جنگ میں جھونکے ہیں اور انھوں نے اس سمت میں جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے۔قبل ازیں یہ اطلاع سامنے آئی تھی کہ یوکرین کی فوجیں مشرقی شہر لائمن میں داخل گئی ہیں اور انھوں نے ہزاروں روسی فوجیوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔کیف نے کہا کہ یہ پیش قدمی کریملن کی طرف سے بعض یوکرینی علاقوں کوروس میں ضم کرنے کے اعلان کا ایک روزبعد میدانِ جنگ میں جواب ہے۔یوکرین کے صدر کے چیف آف اسٹاف کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ دو مسکراتے ہوئے یوکرینی فوجیوں نے دونیتسک کے شمال میں واقع قصبے کے داخلی دروازے پر’لائمن خوش آمدید‘کے بورڈ پر پیلے اور نیلے رنگ کے قومی پرچم کو نصب کیا ہے۔ایک فوجی نے گاڑی کے بونٹ پر کھڑے ہو کر کہا کہ لائمن یوکرین کا حصہ ہو گا۔وہ کَہ رہا ہے:’’یکم اکتوبر۔ ہم اپنا ریاستی پرچم لہرا رہے ہیں اور اسے اپنی سرزمین پرنصب کررہے ہیں‘‘۔یوکرین کی مشرقی افواج کے ایک ترجمان نے کہا کہ روس کے لائمن میں 000، 5 سے 500، 5 فوجی موجود ہیں لیکن ہلاکتوں کی وجہ سے محاصرے میں فوجیوں کی تعداد کم ہوسکتی ہے۔ترجمان سرہی چیریوتی نے ٹیلی ویڑن پر بتایا کہ ’’لائمن کے علاقے میں روسی فوجیوں کو گھیرلیا گیا ہے‘‘۔

Related Articles